واشنگٹن (ویب ڈیسک): پاکستانی سماجی رہنما اور صارم برنی ویلفیئر ٹرسٹ کے سربراہ برنی صارم برنی کی انسانی اسمگلنگ کے الزام میں حراست کے معاملے پر امریکا کا رد عمل سامنے آگیا۔واشنگٹن میں پریس بریفنگ دیتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے اپنے ردعمل میں کہا کہ انسانی اسمگلنگ، بچوں کی خرید و فروخت اور غیر قانونی گود لینے جیسے جرائم کی روک تھام پاکستان اور امریکا کے باہمی دلچسپی کے شعبے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکا اپنی ذمہ داری کو سنجیدگی سے لیتا ہے کہ وہ بین الملکی گود لینے کے عمل میں شامل بچوں اور خاندانوں کے تحفظ کیلئے حفاظتی اقدامات پر نظر رکھے۔
پاکستانی نجی ٹی وی چینل کے سوال پر امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہم ان مسائل پر پاکستانی حکام کے تعاون کو سراہتے ہیں۔
واضح رہے کہ صارم برنی کیخلاف انسانی اسمگلنگ کے الزام میں درج مقدمے میں حیا نامی نومولود بچی کو امریکا اسمگل کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے، درج مقدمے کے مطابق صارم برنی نے گزشتہ ایک سال میں 20 نومولود بچوں کو امریکی والدین کو گود دینے کے نام پر اسمگل کیا، امریکا بھیجے گئے بچوں میں 15 سے زائد لڑکیاں شامل ہیں۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق صارم برنی کے حوالے سے امریکی تحقیقاتی ادارے بھی چھان بین کر رہے ہیں، صارم برنی کی جانب سے امریکا منتقل کیے گئے بچوں کا ریکارڈ سفارت خانے سے ایف آئی اے حکام کو فراہم کردیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق ٹرسٹ کی دستاویزات میں صارم برنی کے ساتھ ان کی اہلیہ بھی بینیفشری ہیں، سندھ حکومت سے دستاویزات کی تصدیق کے بعد صارم برنی کی اہلیہ عالیہ کو بھی مقدمے میں نامزد کیا جا سکتا ہے۔