واشنگٹن (ویب ڈیسک): امریکا نے روس کے خلاف جنگ کیلئے یوکرین کو کلسٹر ہتھیار دینے کا اعلان کردیا ہے۔ یوکرین کو کلسٹر بم فراہم کرنے کے حکومتی فیصلے پر بائیڈن انتظامیہ کو خود اپنی ہی پارٹی ڈیموکریٹس کی جانب سے شدید تنقید سامنا کرنا پڑ گیا ہے، ڈیموکریٹس کا کہنا ہے کہ کلسٹر بموں سے بچوں اور عام شہریوں کوخطرات ہوں گے۔بائیڈن نے اسے مشکل فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اتحادیوں سے بھی بات کی تھی، یوکرین کے پاس اسلحہ ختم ہو رہا ہے۔دوسری جانب پینٹاگون نے بھی یوکرین کو کلسٹر بم دینے کے بائیڈن انتظامیہ کے فیصلے کا دفاع کیا ہے۔
امریکی نائب وزیر دفاع نے کہا کہ انسانی زندگیوں سے متعلق تشویش تو ہے مگر روس کا جنگ جیتنا یوکرین کے شہریوں کیلئے زیادہ خطرناک ہو گا، اس لیے ضروری ہے کہ روس نہ جیتے، بموں کے غیر ذمہ دارانہ استعمال کو روکنے کیلئے یو کرین سے رابطے میں ہیں۔
یوکرین کو کلسٹر بم فراہم کرنے کے فیصلے کے ساتھ امریکی صدر بائیدن نے امریکا کی جانب سے اپنے تمام کیمیائی ہتھیار تباہ کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ امریکا نے اپنے تمام کیمیائی ہتھیاروں کے ذخیرے کو بحفاظت تلف کر دیا ہے، یہ اقدام ہمیں کیمیائی ہتھیاروں کی ہولناکیوں سے پاک دنیا کے قریب لایا ہے۔
کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام سے متعلق تنظیم کا کہنا ہے کہ دنیا کے 70 ہزار سے زائد خطرناک کیمیائی مادے تلف کئے جا چکے ہیں۔