(ویب ڈٰیسک): ایران کے نائب صدر محمد رضا عارف کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو حملے کا جواب مناسب وقت اور حالات میں دیا جائے گا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران کے نائب صدر محمد رضا عارف کی تہران میں فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس اور لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے نمائندوں سے ملاقاتیں ہوئیں۔
اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا اسرائیلی حملے اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران پرحملے غزہ اور لبنان میں اسرائیل کی نسل کشی سے الگ نہیں کیے جاسکتے، دنیا کو عالمی امن اور سلامتی کے لیے مشترکا دشمن کیخلاف متحد ہونا چاہیے۔
اس کے علاوہ ایرانی نائب صدر محمد رضا عارف نے اسرائیل کو جواب مناسب وقت اور حالات میں دینے کا اعلان بھی کیا۔
واضح رہے کہ یکم اکتوبر کو ایران کی جانب سے اسرائیل پر براہ راست سینکڑوں میزائل داغے گئے تھے، بعد ازاں اسرائیلی فوج نے اسرائیل پر ایران کے میزائل حملوں کے دوران اسرائیلی فضائی اڈوں پر میزائل گرنے کی تصدیق کردی تھی۔
اسرائیل نے 25 اکتوبر کی رات جوابی کارروائی کرتے ہوئے ایرانی دارالحکومت تہران، شیراز اور کرج پر فضائی حملہ کیے جس میں ایران نے اپنے 4 فوجیوں کی شہادت کی تصدیق کی ہے۔
ایران کے سرکاری میڈیا نے تہران میں دھماکوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ تہران اور اس کے قریبی شہر کرج میں 5 دھماکوں کی آوازیں سنیں گئیں۔
عرب میڈیا کے مطابق پاسداران انقلاب کے ہیڈکوارٹرکے قریب دھماکے سنے گئے جبکہ تہران پر اسرائیلی حملے کے بعد کئی مقامات پر آگ لگ گئی، تہران میں ایک عمارت میں آگ لگنے کی بھی اطلاع سامنے آئی تھی تاہم تہران کے محکمہ فائر بریگیڈ نے واضح کیا تھا کہ اس عمارت کا وزارت دفاع سے کوئی تعلق نہیں۔