بارسلونا (ویب ڈیسک): اسپین کے شہر بارسلونا کی دائیں بازو کی جماعت سے تعلق رکھنے والی میئر نے فلسطین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اسرائیل کے ساتھ تعلقات عارضی طور پر منقطع کر دیے۔بارسلونا کی میئر آدا کولاؤ نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو لکھا ہے کہ بارسلونا سٹی کونسل اسرائیل کی جانب سے فلسطینی عوام کے انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزیوں کے خاتمے تک اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات منقطع کررہی ہے۔
انہوں نے لکھا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ بین الاقوامی قوانین اور اقوم متحدہ کی قراردادوں کی رو سے فلسطینی عوام کو حاصل حقوق پر اسرائیل کی منظم خلاف ورزیوں کے خاتمے تک اسرائیل کے ریاستی اداروں اور تل ابیب سٹی کونسل کے ساتھ ٹوویننگ ایگریمنٹ (Twinning Agreement) کو منسوخ کر دیں۔
بارسلونا کی میئر نے لکھا کہ ہم خاموش نہیں بیٹھ سکتے، یہ بائیکاٹ ایسے اسرائیلی اور فلسطینی شہریوں پر لاگو نہیں ہوگا جو مشرق وسطیٰ میں قیام امن کیلئے کوششوں میں مصروف ہیں۔
بارسلونا کی میئر آدا کولاؤ نے کہا کہ سٹی کونسل بذات خود بین الاقوامی معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتی تاہم اسرائیل سے تعلقات منقطع کرنے کا یہ فیصلہ 100 گروپس اور 4 ہزار افراد کی جانب سے لکھی گئی درخواستوں پر کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 100 سے زائد غیر سرکاری تنظیموں (NGOs) پر مشتمل فیڈریشن، آرگنائزیشن فار انٹرنیشنل جسٹس کی جانب سے بارسلونا سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ مئی 2021 میں غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں کے جواب میں تل ابیب کے ساتھ ٹوویننگ ایگریمنٹ کو منسوخ کیا جائے۔
دوسری جانب اسرائیل کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بارسلونا کی میئر کے اقدامات پر ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے اسے بارسلونا کے شہریوں کے خواہشات کی برعکس قرار دے دیا۔
بارسلونا کی میئر کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کے بعد بارسلونا میں بائیں بازو کی جماعت کی اتحادی حکومت میں شامل جماعتوں نے بھی اپنے تحفظات کا اظہار کر دیا ہے تاہم اسپین کی حکومت کی جانب سے تاحال معاملے پر کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا۔