اوساکا (ہیلتھ ڈیسک): جاپان میں وزارت صحت کے حکام نے دواساز کمپنی کوبویاشی فارماسوٹیکل کی فیکٹری پر چھاپہ مارا جس کی ہیلتھ سپلیمنٹس استعمال کرنے سے مبینہ طور پر 5 شہریوں کی موت ہوچکی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق کمپنی کی ایک غذائی سپلیمنٹ جس کی تشہیر کولیسٹرول کم کرنے کےطور پر کی گئی تھی، استعمال کرنے کے بعد مبینہ طور پر 5 افراد موت کے منہ میں چلے گئے ہیں۔شہریوں کی موت کے بعد وزارت صحت، لیبر اور ویلفیئر سمیت مقامی حکام نے اوساکا شہر میں کمپنی کی فیکٹری پر چھاپہ مارا اور وہاں سپلمنٹس کی تیاری کے طریقہ کار کا معائنہ کیا۔
معائنے کرنے پر سپلمنٹس میں سرخ خمیری چاول یا جاپانی زبان میں beni koji نامی جزو پایا گیا۔ بینی کوجی دراصل ایک قسم کا فنگس ہے جو کہ Monascus purpureus کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ کچھ کھانوں میں سرخ رنگ کے طور پر بھی استعمال ہوتا ہے۔
وزارت صحت نے اپنے بیان میں بتایا کہ یہ سپلیمنٹس اموات اور بیماریوں کے لیے ذمہ دار ہیں اور متاثرہ افراد کی تعداد اب بھی بڑھ سکتی ہے۔ دوسری جانب کمپنی کے صدر آکیہیرو کوبویاشی کا کہنا تھا کہ سپلیمنٹس لینے کے بعد سے پانچ افراد کی موت ہوچکی ہے اور 114 افراد اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم اس بات پر معذرت خواہ ہیں کہ ہم نے جلد کوئی موثر قدم کیوں نہیں اٹھایا۔
کمپنی کو اس حوالے سے سرکاری میڈیکل رپورٹس موصول ہونے کے بعد تمام مصنوعات کو مارکیٹ سے واپس منگوا لیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اگرچہ بینی کوجی کو کئی سالوں سے مختلف مصنوعات میں استعمال کیا جاتا رہا ہے تاہم 2023 میں اس حوالے سے متعدد طبی مسائل مسائل رپورٹ ہوئے۔