اسلام آباد (ویب ڈیسک): بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما انوار الحق کاکڑ کو نگران وزیراعظم بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کی سمری پر صدر مملکت نے بھی دستخط کردیے ہیں۔وزیراعظم شہباز شریف اور اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کے درمیان وزیراعظم ہاؤس میں آج نگران وزیراعظم کے حوالے سے مشاورت کا دوسرا دور ہوا جس کے بعد وزیراعظم شہباز شریف لاہور روانہ ہوگئے۔
وزیراعظم سے ملاقات کے بعد میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے سینیٹر انوار الحق کاکڑ کو نگران وزیراعظم بنائے جانے کی تصدیق کی۔
راجہ ریاض کا کہنا تھا کہ انوار الحق کاکڑ کا نام میں نے دیا تھا، وزیراعظم شہباز شریف اور میرے درمیان انوار الحق کاکڑ کو نگران وزیراعظم بنانے پر اتفاق ہوگیا ہے اور وزیراعظم نے اس فیصلے پر دستخط بھی کردیے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف اور اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے نگران وزیراعظم کے نام پر اتفاق کے فیصلے پر دستخط کے بعد سمری منظوری کے لیے صدر مملکت کو بھجوادی۔
صدر نے انوارالحق کاکڑ کی بطور نگران وزیراعظم تعیناتی کی منظوری آئین کےآرٹیکل 224 ایک اےکے تحت دی . ترجمان ایوان صدر کا کہنا ہےکہ صدر مملکت عارف علوی نے نگران وزیراعظم کے لیے بھیجی گئی سمری پر دستخط کردیے ہیں۔
ترجمان کے مطابق صدر مملکت نے انوارالحق کاکڑ کی بطور نگران وزیراعظم تعیناتی کی منظوری آئین کےآرٹیکل 224 ایک اےکے تحت دی ہے۔
ترجمان وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ وزیراعظم شہباز شریف نے قائد حزب اختلاف کا مشاورتی عمل میں تعاون پر شکریہ ادا کیا ہے اور وزیراعظم نے 16 ماہ میں بطور بہترین حزب اختلاف کی قیادت پر بھی شکریہ ادا کیا۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ انوار الحق کاکڑ کو نگران وزیراعظم کی سکیورٹی دے دی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ 14 اگست کو عہدے کا حلف اٹھائیں گے، اس حوالے سے تقریب 14 اگست کی دوپہر منعقد کی جائے گی۔
سینیٹر انوارالحق کاکڑ ملک کے آٹھویں نگران وزیراعظم ہوں گے، ان کا تعلق کوئٹہ سے اور وہ 1971 میں بلوچستان کے علاقے مسلم باغ میں پید اہوئے۔
انوارالحق کاکڑ نے ابتدائی تعلیم سن فرانسز ہائی اسکول کوئٹہ سے حاصل کی جس کے بعد انہوں نے کیڈٹ کالج کوہاٹ میں داخلہ لیا لیکن والد کے انتقال پرواپس کوئٹہ آگئے۔
انوار الحق کاکڑ اعلیٰ تعلیم کے لیے لندن گئے جب کہ انہوں نے یونیورسٹی آف بلوچستان سےپولیٹیکل سائنس اور سوشیالوجی میں ماسٹرکیا۔
انوارالحق کاکڑ نے کیرئیر کا آغاز اپنے آبائی اسکول میں پڑھانے سے کیا۔
سینیٹر انوارالحق کاکڑ نے 2008 میں (ق) لیگ کےٹکٹ پرکوئٹہ سے قومی اسمبلی کا الیکشن لڑا جس میں انہیں کامیابی نہ مل سکی۔
سینیٹر انوار الحق کاکڑ 2013 میں بلوچستان حکومت کےترجمان رہے جب کہ بلوچستان عوامی پارٹی کی تشکیل میں ان کا کلیدی کردار رہا۔
بلوچستان عوامی پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر انوار الحق کاکڑ 2018 میں سینیٹر منتخب ہوئے اور وہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی سمندر پار پاکستانی کے چئیرمین ہیں۔