گھوٹکی (9 اگست 2023) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اعلان کیا ہے کہ اگر قوم انہیں اگلے عام انتخابات میں مینڈیٹ دیتی ہے تو وہ پاکستان بھر کے ان خاندانوں کو بلاسود قرضے اور رہائشی پلاٹ فراہم کریں گے جو نسلوں سے سرکاری زمین پر رہائش پذیر ہیں لیکن انہیں مالکانہ حقوق سے محروم رکھا گیا ہے۔خواتین کو پختہ مکانات کا مالک بنایا جائے گا۔
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سابق حکومت کے عوام دشمن اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ منتخب وزیراعظم نے ایک کروڑ نوکریاں اور 50 لاکھ گھر بنانے کا جھوٹا وعدہ کرکے قوم کو دھوکہ دیا۔
میڈیا سیل بلاول ہاؤس سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ضلع گھوٹکی میں 82 ہزار 746 گھروں کی تعمیر کا کام شروع کر دیا گیا ہے،جس میں سندھ پیپلز ہاؤسنگ کے تحت سندھ میں سیلاب متاثرین کے لیے 20 لاکھ گھر تعمیر کرکے متاثرین کو دیے گئے ہیں۔زمین کے مالکانہ حقوق دینے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومتوں نے ہمیشہ ایسے انقلابی پروگرام متعارف کروائے ہیں جن سے غربت کا مقابلہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام، یونین کونسل کی سطح پر خواتین کو کاروبار کے لیے بلاسود قرضوں کا پروگرام اور اب سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کو گھر بنانے میں مدد کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں اس گھر کی زمین کے مالکانہ حقوق بھی دیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نہ صرف سیلاب سے لڑ رہے ہیں بلکہ متاثرین کے لیے گھر بنا کر غربت سے بھی لڑ رہے ہیں۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ گزشتہ سال سیلاب کے بعد جب بھی کسی علاقے کا دورہ کیا تو سب کی صرف ایک ہی درخواست تھی کہ ان کی اپنے گھر بنانے میں مدد کریں۔انہوں نے کہا کہ میں نے 10 ماہ کی قلیل مدت میں سیلاب زدگان کے لیے گھر بنانے کا پروگرام بنایا۔عالمی سطح پر ان گھروں کے لیے فنڈنگ کا انتظام کیا اور پروگرام پر عمل درآمد کو یقینی بنایا۔ جس کے مطابق سندھ میں آج سے سیلاب متاثرین کے 20 لاکھ گھروں کی تعمیر کا آغاز کردیا گیا ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ مجھ سے پہلے ایک بزرگ وزیر اعظم تھے۔ اپنی انتخابی مہم میں انہوں نے 1 کروڑ نوکریاں اور 50 لاکھ گھر بنانے کا وعدہ کیا تھا۔4 سال گزر گئے لیکن ایک گھر بھی نہیں بنایا۔ہمیں صرف چند مہینےملے اور یہ کام شروع ہو چکا ہے۔ کچھ گھر بن چکے ہیں، کچھ بنائے جا رہے ہیں، باقی بنائے جائیں گے۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کو ماضی میں بلا ضرورت تنقید کا نشانہ بنایا گیا کیونکہ وہ حکومت کرنا نہیں جانتی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی کردارکشی سو فیصد جھوٹ پر مبنی ہے۔انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا ہو یا گزشتہ سال کا سیلاب، سندھ حکومت نے دیگر حکومتوں کے مقابلے میں شاندار کارکردگی دکھائی ہے۔
پی پی پی چیئرمین نے گھوٹکی میں آئی بی اے سکھر کیمپس کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ پر زور دیا کہ وہ موجودہ صوبائی حکومت کی مدت ختم ہونے سے قبل اس منصوبے کو مکمل کریں۔
انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت معاشی مسائل کا شکار ہے، مہنگائی اور بیروزگاری عروج پر ہے تاہم ہم سب مل کر جدوجہد کریں گے۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، اراکین قومی اسمبلی سردار محمد بخش مہر اور سردار خالد احمد لنڈ، صوبائی وزراء شرجیل انعام میمن، ناصر حسین شاہ، عبدالباری پتافی، جام اکرم اللہ دھاریجو اور مکیش کمار چاولہ، اراکین اسمبلی سہیل انور سیال سمیت دیگر بھی موجود تھے۔، ضلعی چیئرمین بنگل خان مہر اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔