اسلام آباد (ویبڈیسک): ڈپٹی وزیر اعظم اسحاق ڈار بلاول بھٹو زرداری کو قائل کرنے میں کامیاب، پیپلزپارٹی نے بجٹ اجلاس کا بائیکاٹ ختم کردیا۔ ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کی جانب سے بجٹ اجلاس کے بائیکاٹ کے فیصلے کے بعد حکومت اپنے اتحادیوں کو منانے کے لیے متحرک ہوگئی اور ڈپٹی وزیر اعظم اسحاق ڈار وفاقی وزیر رانا تنویر، طارق فضل چوہدری اور پیپلزپارٹی رہنما خورشید شاہ اور نوید قمر کو لے کر بلاول بھٹو سے ملاقات کے لیے ان کے چیمبر میں پہنچ گئے تھے۔
بالآخر مذاکرات کے بعد اسحاق ڈار بلاول بھٹو کو قائل کرنے میں کامیاب ہوگئے اور پیپلزپارٹی نے بجٹ اجلاس کا بائیکاٹ ختم کردیا۔قبل ازیں بجٹ پر اختلافات برقرار رہنے کے بعد پیپلزپارٹی کے پارلیمانی اجلاس میں بجٹ اجلاس کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے مابین بجٹ کے معاملے پر اختلافات برقرار ہیں اور اس کی وجہ پی ایس ڈی پی ہے، پیپلزپارٹی پی ایس ڈی پی میں ترقیاتی اسکیمیں شامل نہ کرنے پر برہم ہے۔اس کے علاوہ سرکاری ملازمین کی تنخواہ، پنشن سے متعلق تجاویز پر بھیی دونوں پارٹیوں میں اتفاق نہیں ہوسکا تھا۔
ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے پاکستان پیپلزپارٹی کو منالیا۔پیپلزپارٹی نے قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں شرکت سے انکار کردیا تھا جس کے بعد حکومت کو کورم پورا کرنے میں پریشانی کا سامنا تھا۔
تاہم ڈپٹی وزیر اعظم اسحاق ڈار نے بلاول بھٹو سے ان کے چیمبر میں ملاقات کی اور انہیں منانے میں کامیاب ہوگئے۔
خورشید شاہ، نوید قمر اسحاق ڈار کے ہمراہ ایون میں چلے گئے۔ اس کے وزیر خزانہ نے خورشید شاہ اور نوید قمر کی نشست پر جاکر ان سے گفتگو کی۔ بعد ازاں اعجاز جاکھرانی سمیت پیپلزپارٹی کے دیگر ارکان بھی ایوان میں پہنچ گئے۔
اس حوالے سے اسحاق ڈار کا کہنا تھاکہ پاکستان کی بہتری کے لیے ہم اکٹھے ہیں، ملک کی بہتری کےلیے کام کر رہے ہیں۔
اُدھر بلاول بھٹو زرداری پارلیمنٹ ہاؤس سے گھر روانہ ہوگئے۔ صحافی نے ان سے سوال کیا کہ کیا آپ اجلاس میں شرکت کریں گے؟ اس پر انہوں نے کہاکہ میں تو گھر جارہا ہوں۔