کراچی (ویب ڈیسک): سندھ میں کراچی اور حیدرآباد سمیت 16 اضلاع میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں پیپلزپارٹی نے 9 اضلاع میں میدان مار لیا جبکہ کراچی کی 246 میں سے 22 یونین کونسلز کے مصدقہ نتائج میں پیپلزپارٹی 15، تحریک انصاف 6 اور جے یو آئی 1 نشست پر کامیاب ہوگئی ہے، جماعت اسلامی، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی اپنی اپنی جیت کے دعوے پر قائم ہیں۔
سندھ کے16 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں حیدرآباد سمیت9 اضلاع میں پیپلز پارٹی نے میدان مار لیا جبکہ حیدرآباد میں تحریک انصاف دوسرے نمبر پر رہی، بدین، ٹھٹھہ، سجاول، ماتلی، مٹیاری، سیہون،ہالا اور دیگر علاقوں میں پی پی امیدوار بھاری اکثریت سے جیت گئے۔
نتائج کا اعلان ہونے کے بعد جیتے والے امیدواروں اور ان کے حامیوں نے جشن منایا، مٹھائیاں تقسیم کیں ، ہوائی فائرنگ بھی کی۔ حیدرآباد میں پیپلز پارٹی کے 160میں سے61 یوسی چیئرمین اور وائس چیئرمین منتخب ہوئے، تحریک انصاف 12نشستیں جیتنے میں کامیاب رہی جبکہ جماعت اسلامی ایک پر کامیاب رہی۔
بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں کراچی ڈویژن کے 7 اضلاع کی 1200 نشستوں پر پولنگ کے نتائج مرتب نہیں کیے جاسکے، انتخابی نتائج میں تاخیر رہی، رات گئے تک موصول ہونیوالے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کی گنتی انتہائی محدود رہی تاہم تینوں جماعتیں اکثریت کا دعوی کرتی نظر آئیں۔
جماعت اسلامی نے 100 سے زائد یونین کونسلز کی نشستیں جیتنے اور اکثریت حاصل کرنے، پیپلز پارٹی نے 80 سے زائد یوسیز اور تحریک انصاف نے 50 یوسیز میں فتح حاصل کرنے کا دعویٰ کیا۔
اب تک کے غیر حتمی نتائج کے مطابق کوئی بھی جماعت میئر کے لیے واضح اکثریت حاصل نہیں کرسکی ہے جبکہ جماعت اسلامی کا دعویٰ ہے کہ وہ اپنا میئر اور ڈپٹی میئر لانے کی پوزیشن میں ہے۔ کچھ وارڈ ایسے ہیں جہاں وارڈ ممبر 31 اور 150 ووٹ لے کر بھی غیر سرکاری نتائج کے مطابق کامیاب ہوئے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے ذرائع کا کہنا ہے ابتدائی انتخابی نتائج آج جاری کیے جائیں گے۔ کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے نتائج میں تاخیر پر پیپلز پارٹی نے تشویش جبکہ جماعت اسلامی اور تحریک انصاف نے دھاندلی کے الزامات لگائے ہیں۔
پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطے پر اپنے بیان میں کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں پیپلز پارٹی نے کلیئن سوئپ کرلیا یے۔ پیپلزپارٹی کے رہنما اور ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے دعویٰ کیا کہ پیپلز پارٹی کراچی میں بھاری اکثریت سے یونین کمیٹیوں پر کامیاب حاصل کی ہے۔
پیپلز پارٹی رہنماؤں کے دعوے کے مطابق کیماڑی، ملیر اور ضلع جنوبی میں انہیں سبقت حاصل ہے اور بیشتر یونین کمیٹیوں میں ان کے امیدوار جیت چکے ہیں، پیپلز پارٹی کے مطابق صدر ٹائون میں ان کے امیدوار نجمی عالم نے پی ٹی آئی کے رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان کو بھی چیئرمین کے عہدے پر شکست دی ہے، اسی طرح رکن سندھ اسمبلی اشرف قریشی اور فردوس شمیم نقوی کو بھی ہرانے کے دعوے کیے جارہے ہیں۔
اس معاملے پر پی ٹی آئی کے بیانات بہت محدود ہیں جبکہ پی ٹی آئی کراچی کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ ہمیں 50 سے زائد یوسیز پر فتح حاصل ہوچکی ہے، خرم شیر زمان اور فردوس شمیم نقوی بھی جیت رہے ہیں۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ دھاندلی کے خلاف احتجاج کے ساتھ عدالت سے بھی رجوع کریں گے۔
جماعت اسلامی اسلامی میڈیا سیل کے مطابق میئر کے امیدوار حافظ نعیم الرحمن کامیاب ہوگئے ہیں۔ جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرجمن نے میڈیا کو بتایا کہ اب تک ہم 100 یو سیز پر کامیابی حاصل کرچکے ہیں، ٹی ایل پی کے ترجمان کا کہنا یے کہ تین یوسیز ہم جیت چکے ہیں، پندرہ سے زائد یوسیز میں برتری حاصل ہے، رات گئے نتائج کی تیاری پر کام جاری تھا، آر او کے دفاترکے باہر امیدوار نتائج کے منتظر تھے۔
حتمی اور سرکاری نتائج
لیاری ٹاؤن یوسی پانچ سے پی پی کے شاہد بلوچ 3651 ووٹ لے کر چیئرمین منتخب، یوسی 8 سے عبدالمجید 4849 ووٹ لے کر کامیاب، یوسی 9 سے پی پی کے غلام یاسین 3480 ووٹ لے کر چیئرمین منتخب ہوگئے۔
لیاری ٹاؤن کی یونین کونسل گیارہ سے پیپلزپارٹی کے اسلم میمن چیئرمین منتخب ہوگئے۔ جبکہ یوسی 12صدر ٹاون پیپلزپارٹی کےنجمی عالم 2711ووٹ لیکر وائس چیئرمین منتخب ہوئے۔
حتمی اور سرکاری نتائج کے مطابق وارڈ کونسلر پر پیپلزپارٹی 30، جماعت اسلامی 17، پی ٹی آئی گیارہ پر کامیاب ہوگئی ہے جبکہ ن لیگ اور جے یو آئی کے حصے میں ایک ایک نشست آئی۔
جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے اپنی نشست پر کامیابی حاصل کی جبکہ صدر ٹاؤن سے پی ٹی آئی کے میئر کے امیدوار خرم شیر زمان کو پی پی کے امیدوار نے شکست دے دی۔
یو سی 4 بفرزون جماعت اسلامی کے امیدوار محمد ابرار 6428 ووٹ لے کر چئیر مین کی نشت پر کامیاب ہوئے۔
ملیر ٹاؤن
ملیر ٹاؤن کی یوسی تین سے پی ٹی آئی کے عاصم حیدر چیئرمین منتخب ہوگئے جبکہ اسی یونین کونسل کے تین وارڈ پر تحریک انصاف اور ایک پر پیپلزپارٹی کے امیدوار کامیاب ہوئے۔ ملیر ٹاؤن یوسی 9 سے پیپلزپارٹی کے صابر علی چیئرمین منتخب ہوئے اور یوسی 10 سے پی پی کے افتخار احمد 1766 ووٹ لے کر چیئرمین قرار پائے۔
کراچی کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج
اب تک کے غیر حتمی غیر سرکاری کے مطابق پیپلزپارٹی 54 یونین کونسلز، جماعت اسلامی 8 یونین کونسلز، تحریک انصاف 6 یونین کونسلز پر کامیاب کامیاب ہوئی جبکہ وارڈ کونسلر پر پیپلزپارٹی 30 ، جماعت اسلامی 17، پی ٹی آئی 11 نشوتوں پر کامیاب ہوئی۔
سہراب گوٹھ ٹاؤن ضلع شرقی کی 8 میں سے 6 یونین کونسلز پر پیپلزپارٹی نے فتح حاصل کی، جن میں یوسی 3،4،5،6،7،8 شامل ہیں جبکہ دو یونین کونسلز پر پی ٹی آئی نے فتح حاصل کی۔
پہلے باضابطہ نتیجے کے مطابق یوسی 1 سے پی ٹی آئی کے دولت خان 1074 ووٹ لے کر چیئرمین منتخب ہوئے۔
لیاری میں پیپلزپارٹی نے 13 میں سے 10 یونین کمیٹیوں پر فتح حاصل کی، ضلع ملیر کے تین ٹاؤنز کی 28 میں سے 23 یونین کمیٹیوں پر پی پی نے فتح حاصل کی، اسی طرح ضلع جنوب کے 2 ٹاؤنز کی 25 میں سے 13 یونین کمیٹیوں پر پی پی کو اکثریت حاصل ہے۔ ضلع جنوب کے صدر ٹاؤن کی یوسی 9 سے پاکستان تحریک انصاف کے محمد علی رضا چیئرمین متخب ہوئے۔
ملیر ٹاون یوسی 1 پر پیپلزپارٹی کے علی نواز 6266 ووٹ لیکر چیئرمین منتخب ہوئے جبکہ جماعت اسلامی کے امیدوار 2 ہزار 972 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ ریٹرننگ آفیسر کے مطابق ملیر ٹاون یوسی 1 میں ووٹ کاسٹ کرنے کی شرح 32 فیصد رہی۔
غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق ضلع کیماڑی کے تین ٹاؤنز کی 32 میں سے 18 یونین کونسلز پر پیپلزپارٹی کامیاب ہوگئی۔
غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق ضلع شرقی یو سی 1 وارڈ 1 پر پہلا آزاد امیدوار ایاز خان کامیاب ہوا۔ سہراب گوٹھ ٹائون سی سی 4 وارڈ 3 پر نون لیگ کے پہلے امیدوار عامر احسن 126 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے۔ منگھو پیر ٹاؤن یو سی 4 وارڈ 1 پر جماعت اسلامی کے محمد مسلم ضیا 234 ووٹ، وارڈ 4 پی ٹی آئی کے جاوید اقبال 377 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔
حیدرآباد
ضلع حیدرآباد کے 9 ٹاؤنز کی مجموعی 160یونین کمیٹیز میں سے 123 پر اتوار کے روز انتخابات کا انعقاد کیا گیا تھا۔ شام پانچ بجے پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی کرکے نتائج الیکشن کمیشن کو بھیجے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔ رات بارہ بجے تک موصول ہونے والے غیرحتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق یونین کمیٹی سے91 پاکستان پیپلزپارٹی کے ضلعی جنرل سیکریٹری علی محمد سہتو 888ووٹ لیکر چیئرمین منتخب ہوگئے جبکہ تحریک انصاف کے محمد اکبر چانڈیو 292 لیکرہارگئے۔
یوسی 126سے پیپلزپارٹی کے خرم لغاری 1147 ووٹ لیکر چیئرمین منتخب ہوئے تو جی ڈی اے کے محبوب ابڑو نے 216ووٹ حاصل کیے، یوسی 14سے پیپلزپارٹی کے محمدعلی گوہر656 ووٹ لیکرچیئرمین منتخب ہوئے جبکہ ان کے مخالف پی ٹی آئی کے شعیب شوکت نے 376ووٹ لیے، یونین کمیٹی27 سے پیپلز پارٹی کے ارشدعلی عرف گڈو 1319 ووٹ لیکر چیئرمین منتخب ہوئے تو پی ٹی آئی امیدوار ابا قاسم نے 847 ووٹ حاصل کیے۔
یونین کمیٹی 140 سے پیپلزپارٹی کے عبدالکریم بھنگر712ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی جبکہ ٹی ایل پی کے محمد اسلم چانڈیو نے 349ووٹ لیے۔ یونین کمیٹی 15 سے عظیم خان جتوئی 688ووٹ لیکر چیئرمین منتخب ہوئےں ان کے مخالف آزاد امیدوار خان لاشاری نے 622 ووٹ حاصل کرسکے، یونین کمیٹی125 پر بھی پی پی کے برکت ببر نے 472 ووٹ لیکرکامیاب حاصل کرلی جبکہ قومی عوامی تحریک کے طاہر میمن نے131ووٹ حاصل کرسکے۔
یونین کمیٹی 6 پر پیپلز پارٹی کے چیئرمین سنگھار گھانگارو 1193 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے اور ان کے مخالف جی ڈی اے کے بختاور چنڈ نے 122 ووٹ حاصل کیے۔ یونین کمیٹی 149 پر پیپلزپارٹی کے چیئرمین عبدالخالق چانڈیو680 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے، یونین کمیٹی 131 پر پیپلزپارٹی کے چیئرمین کے امیدوار رجب خاصخیلی1212 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تو پی ٹی آئی کے 636 ووٹ لے سکے، یونین کمیٹی10 پر پی پی کے چیئرمین کے امیدوار عاصم سراج قائم خانی 1003 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی، یونین کمیٹی ایک پر پیپلزپارٹی کے چیئرمین کے امیدوار میر دوست بروہی 2161 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے ان کے مخالف پی ٹی آئی کے خیر محمد بروہی626 ووٹ سکے۔
یونین کمیٹی 3 پر پیپلزپارٹی کے چیئرمین کے امیدوار عظیم برہام 1099 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے، پی ٹی آئی کے ارشاد علی 688 ووٹ لے سکے۔ یوسی134پر آزاد پینل کے آزاد پینل کے چیئرمین کیلئے طارق رسول781 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ان کے مخالف پی ٹی آئی کے وسیم شہزاد اعوان 716 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
غیرسرکاری و غیر حتمی نتائج کے مطابق یونین کمیٹی 133سے تحریک انصاف کے مسرت اقبال 1159ووٹ لیکرکامیاب ہوئے جبکہ پیپلزپارٹی کی عابدہ بانو نے231ووٹ حاصل کیے، یونین کمیٹی 132سے بھی تحریک انصاف کے ضلعی صدر ریحان راجپوت 919 لیکر چیئرمین منتخب ہوئے تو اللہ اکبرتحریک کے محمداختر نے 89 ووٹ حاصل کیے، یونین کمیٹی نمبر 146 پر پیپلزپارٹی کے چیئرمین کے امیدوار محرم خان چانڈیو 737 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ آزاد امیدوار لعل خان جتوئی 402 ، پی ٹی آئی کے خادم حسن ٹالپر 209 ووٹ لے سکے۔
یونین کمیٹی 2 پر پیپلزپارٹی کے چیئرمین کے امیدوار علی نواز لغاری 1542 ووٹ لیکر کامیاب لے کر کامیابی حاصل کی۔ یونین کمیٹی 109 پر چیئرمین کی نشست پر پی ٹی آئی کے امیدوار محمد علی خان 1114 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے اور ان کے مخالف اللہ اکبر تحریک کے طارق 160 ووٹ لے سکے۔
یونین کمیٹی 34 پر پی ٹی آئی کے چیئرمین کیلئے یاسر قریشی 536 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ یونین کمیٹی 121 پر پی ٹی آئی کے چیئرمین کے امیدوار سلمان شیروانی 536 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی۔ یونین کمیٹی120 پر چیئرمین کیلئے پی ٹی آئی کے محمد اکرم 860 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی۔
غیر سرکاری و غیر حتمی نتائج کے مطابق یونین کمیٹی 150 پر پیپلزپارٹی کے چیئرمین کے امیدوار علی مراد ڈومرو 1043 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جبکہ ان کے مخالف قومی عوامی تحریک کے نذیر بلیدی 80 ووٹ لے سکے، یونین کمیٹی 143پر پیپلزپارٹی کے چیئرمین کے امیدوار لیاقت بڈھانی2025 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے، آزاد امیدوار زماں کیریو 1165 ووٹ لے سکے، یونین کمیٹی 138 پر پیپلز پارٹی کے چیئرمین کے امیدوار غلام مصطفی سہتو 948 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے، آزاد امیدوار فہد سولنگی 567 ووٹ کے ساتھ دوسرے اور پی ٹی آئی کے سلمان خان 350 لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔
یونین کمیٹی 144 پر پیپلزپارٹی کے چیئرمین کے امیدوار عبدالستار مشوری 2101 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی اور ان کے مخالف پی ٹی آئی کے امیدوار محرم شاہ 1132 ووٹ لے سکے، یونین کمیٹی 122 پر پی ٹی آئی کے چیئرمین نواب خان 1120 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے ان کے مخالف پی پی کے امیدوار عمران238ووٹ لے سکے، یونین کمیٹی 107 پر پی ٹی آئی کے وقاص احمد شیخ 927 ووٹ لے کر چیئرمین منتخب ہوئے تو ان کے مخالف آزاد امیدوار شعیب خٹک 252 ووٹ لے سکے۔
یونین کمیٹی 136 پر پیپلزپارٹی کے چیئرمین کے امیدوار سلیمان عالم 1027 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے، اسی طرح یونین کمیٹی 124 پر جماعت اسلامی کے آفاق نسیم 852ووٹ لے کر کامیاب ہوئے، مخالف پی ٹی آئی کے مظفر حسین 751 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
یوسی 113 پر پی ٹی آئی کے چیئرمین امیدوار ضیاالحق 1111 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ یوسی 102پر پی ٹی آئی کے چیئرمین کے امیدوار اظہر گل 876 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے، یونین کمیٹی151 پر پیپلزپارٹی کے چیئرمین کے امیدوار محمد اقبال سومرو 588 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے، ان کے مخالف پی ٹی آئی کے رضوان سومرو 496 ووٹ لے سکے ۔
ماتلی
ماتلی سے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق میونسپل کمیٹی کے 12 وارڈوں میں سے پی پی کے11 نامزد امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔ وارڈ 1 سے پی پی کا امیدوار عبدالرحمٰن ہالی پوٹہ نے 938 ووٹ جبکہ مدمقابل پی ٹی آئی کے ظہیر احمد نظامانی نے 343 ووٹ لیے۔ وارڈ 2 سے پی پی امیدوار عزیز اﷲ ببر 535 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ پی ٹی آئی کے عبدالسلام مدو پٹھان نے357 ووٹ لیے۔
وارڈ3 سے پی پی کے امیدوار الھبخش چوھان 825 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ ان کے مد مقابل آزاد امیدوار عمران کمبوہ نے 267 ووٹ لیے۔ وارڈ4 سے پی پی امیدوار عبیداﷲ نظامانی نے 952 ووٹ لیے ان کے مخالف پی ٹی آئی کے امیدوار عبدالہادی نظامانی نے 246 ووٹ حاصل کیے۔
وارڈ 5 سے پی پی امیدوار محمد جمیل لڈو کشمیری نے 798 ووٹ لیے اور ان کے مقابلہ میں موجود پی ٹی آئی کے امیدوار عبدالقدر بنگش نے397 ووٹ لیے۔
سیہون
سیہون میونسپل کمیٹی کے تمام 15 وارڈز پر پیپلز پارٹی نے کامیابی حاصل کرلی۔
مٹیاری
مٹیاری میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں مٹیاری شہر میں جی ڈی اے نے میدان مار لیا،غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق مٹیاری کے 7وارڈ میں سے چار وارڈز میں جی ڈی اے کے نامزد امیدواروں نے کامیابی حاصل کی جبکہ تین وارڈ میں پیپلزپارٹی کے نامزد امیدوار جیت گئے۔
سجاول
سجاول کے ضلع بھر کی 253 بلدیاتی نشستوں میں سے 161 نشستوں پر بلا مقابلہ امیدواروں کے کامیاب ہونے اور دو امیدواروں کے انتقال کر جانے کے بعد گزشتہ روز 90 نشستوں پر مختلف جماعتوں اور آزاد امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوا۔ جس کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج میں پیپلز پارٹی کے امیدوار اکثریت سے کامیاب ہوئے۔
ٹھٹھہ
ٹھٹھہ میں بلدیاتی الیکشن کی120 نشستوں پر غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کو بھاری اکثریت حاصل رہی۔ میونسپل کمیٹی ٹھٹھہ کے 9 وارڈز، ٹائون کمیٹی مکلی کے7 وارڈز، گھارو کے 8 وارڈز، گھوڑا باری کے2 وارڈ اور گاڑھو کے3 وارڈ پر پی پی نے کلین سوئپ کیا ہے۔
میرپور ساکرو ٹاؤن
میرپور ساکرو ٹاؤن پر بڑا سیاسی اپ سیٹ سامنے آیا ہے دو وارڈ پر پر پی پی امیدواروں کو شکست کا سامنا رہا جبکہ صرف ایک وارڈ پر پی پی امیدوار کامیاب ہوا ہے۔
بدین
بدین میں پیپلز پارٹی نے ضلع کونسل بدین68 ارکین اور یونین کونسل 68 چئیرمین اور وائس چئیرمین میں سے 63 پر10 ٹاؤن کمیٹی میں سے9 اور2 میونسپل کمیٹی کی26 کی نشستوں پر1980 امیدوار انتجاب میں حصہ لیا جن کی اکثریت پیپلز پارٹی نے اپنے نام کر لی جبکہ47 امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہو چکے ہیں۔
ضلع کونسل میونسپل کمیٹی بدین اور ماتلی کے علاوہ دس ٹاؤن کمیٹی پر پیپلز پارٹی کے امیدواروں کی اکثریت کامیاب رہی۔ اتوار کے روز ہونے والے بلدیاتی انتخاب میں ضلع کونسل بدین کے68 ارکین اور68 یونین کونسل کے چیئرمین اور وائس چیئرمین میں سے پانچ پانچ امیدوار بلامقابلہ منتخب ہونے کے باعث63 پر انتجاب ہوا ضلع بھر کی10 ٹاؤن کمیٹی میں سے9 پر اور2 میونسپل کمیٹی کی26 کی نشستوں پر1980 امیدوار انتجاب میں حصہ لیا جبکہ47 کونسلر بلا مقابلہ کامیاب ہوچکے ہیں۔
سجاول
سجاول میں پیپلز پارٹی اکثریت سے کامیاب ہوئی۔ سجاول ضلع بھر میں گزشتہ روز 90 نشستوں پر مختلف جماعتوں اور آزاد امیدواروں کے درمیان مقابلہ تھا۔ جس کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج میں پیپلز پارٹی کے امیدوار اکثریت سے کامیابی حاصل کی ٹاؤن کمیٹی سجاول کے گیارہ وارڈوں میں سے 3وارڈوں وارڈ نمبر 3 پر جے یو آئی کے آفتاب پنہور، وارڈ نمبر 7پر پیپلز پارٹی کے حاجی محسن سندھی اور وارڈ نمبر 11 پر پیپلز پارٹی کے آفتاب شاہ شیرازی کے بلا مقابلہ کامیاب ہونے کے بعد سجاول ٹائون کمیٹی کے گیارہ وارڈز میں سے آٹھ وارڈز پر انتخابات ہوئے۔
میہڑ
میونسپل کمیٹی میہڑ کے تمام 14 وارڈوں میں پی ٹی آئی نے میدان مار لیا اور 9 نشستیں اپنے نام کرلیں۔ پی پی پی 4 نشستیں حاصل کرسکی۔ پی پی پی(شہید بھٹو) بھی ایک سیٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی۔
دادو
میونسپل کمیٹی کے 24 وارڈز میں سے پی پی پی کے 18، پی ٹی آئی کے 3 اميدوار اور 2 آزاد امیدواروں نے کامیابی حاصل کی۔ جبکہ ایک امیدوار کے انتقال پر انتخابات روک دیے گئے۔
پیپلزپارٹی کے شہزاد بھنڈ 3948 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے، یوسی پیری سے پیپلزپارٹی کے رضوان شاہ 3915 ووٹ لے کر چیئرمین منتخب ہوئے۔
مٹیاری
ٹاؤن کمیٹی کے 7 وارڈ میں سے جی ڈی اے 4 پر اور پیپلز پارٹی 3 پر کامیاب ہوگئی۔