حیدرآباد (ویب ڈیسک):سندھ ترقی پسند پارٹی کی جانب سے ہونے والی ڈیجیٹل مردم شماری کو سندھ دشمن اور سازشی مردم شماری قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اعلامیے کے مطابق کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاجی کیمپ لگایا جائے گا۔
4 مارچ کو پارٹی چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی کی قیادت میں جو 20 مارچ تک جاری رہے گا، جب کہ 5 مارچ کو حیدرآباد، 7 مارچ کو سکھر، 8 مارچ کو مٹیاری، 10 مارچ کو میرپورخاص، 11 مارچ کو نوابشاہ، 12 مارچ کو حیدر آباد، 13 مارچ کو لاڑکانہ، 14 مارچ کو دادو، 15 مارچ کو جامشورو، 16 مارچ کو عمرکوٹ، 17 مارچ کو مٹھی اور بدين 18 مارچ کو ٹنڈو محمد خان میں کارنر اجتماعات سے خطاب اور ادیبوں، شاعروں، صحافیوں، وکلاء، سماجی اور سیاسی رہنما سے ملاقات کرینگے اور موجودہ ڈیجیٹل آبادی سے سندھ کو درپیش خطرات اور نقصانات کے بارے میں آگاہ کریں۔
20 مارچ کو سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی کراچی پریس کلب کے سامنے لگائے گئے کیمپ میں عوامی احتجاجی جلسے سے خطاب کریں گے۔
سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی نے کہا ہے کہ یہ ڈیجیٹل مردم شماری سندھیوں سے ان کا وطن چھیننے اور اقتدار پر قبضہ کرنے کی سازش ہے، جسے سندھ کسی صورت میں قبول نہیں کرے گا، اگر پ پ پ کا فرض بنتا ہے کہ سندھ اسمبلی سے فوری طور پر قرارداد منظور کروا کے اس سازشی مردم شماری کو روکا جائے ۔ ورنہ انہیں بہی اس قومی جرم میں برابر کا شریک تصور کیا جائے گا۔مزید کہنا تھا اس سازش کا سندھ بھرپور مقابلا کریگی اور اس کو ناکام بنائی گی.