کراچی (ویب ڈیسک): کراچی پریس کلب کے سامنے سندھ ترقی پسند پارٹی کی جانب سے ڈیجیٹل مردم شماری کے خلاف لگایا گیا احتجاجی کیمپ تیسرے روز بھی جاری رہا۔ کیمپ کی قیادت ایس ٹی پی کے وائیس چیئرمین انجینئر گلزار سومرو، مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر سومار منگریو، مرکزی خزانچی قادر چنا، حیات تنیو، عاشق تھیم اور دیگر نے کی، آج بھی کیمپ پر ایس ٹی پی کارکنوں بڑی تعداد میں شرکت کی۔
رہنما ایس ٹی پی قادر مگسی کا کہنا ہے کہ 4 سے 20 مارچ تک کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاجی کیمپ قائم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کے تمام اضلاع میں احتجاجی مظاہرے ہوں گے، مردم شماری ملتوی نہیں ہوئی تو قبول نہیں کریں گے۔@QadirMagsiSTPhttps://t.co/brbAC8eHBY
— Gulzar Ahmed Soomro (@gulzarsoomro1) February 28, 2023
احتجاجی کیمپ سے خطاب کرتے ہوئے سندھ ترقی پسند پارٹی کے وائیس چیئرمین گلزار سومرو نے کہا کہ سندھ میں اس وقت مردم شماری کو ہم ایک سازش سمجھتے ہیں ایک طرف سندھ ابھی سیلاب کے حالات سے نہیں نکلی بڑی تعداد میں سیلاب متاثرین اپنوں گاون میں نہیں ہین دوسری جانب شناختی کارڈ کا شرط ختم کیا گیا ہے جس کہ وجہ سندھ میں بڑی تعداد میں غیر مقامی آبادی کی گنٹی ہوگی جس سبب درست اعداد و شمار نہیں آئینگے.
انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح سندھیوں سے اپنا مادر وطن او اس کی حق حاکمیت کا حق چھیننے کی سازش کی جا رہی ہے. ہمارا مطالبہ ہے اس مردم شماری کو روکا جائے اور سندھ کی تحفظات ختم کیے جائیں.
دوسری جانب سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی ڈجیٹل مردم شماری کے خلاف سندھ میں عوامی رابطہ مھم شروع کر دی ہے جس سلسلے مین وہ 7 مارچ کو سکر پہنچ رہے ہیں جہاں پر وہ بارکونسل سے خطاب کے ساتھ مختلف مکاتب فکر کے لوگوں کے ساتھ ملاقات کرینگے اور مختلف جگہوں پر عوامی کارنر میٹنگ سے خطاب کرینگے.
#SindhRejectsDigitalCensus pic.twitter.com/o83JbqnbZ5
— Dr Qadir Magsi (@QadirMagsiSTP) March 2, 2023