گورنر خیبر پختونخوا نے وزیراعلیٰ کی ایڈوائس پر اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کردیے۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے گزشتہ روز صوبائی اسمبلی کی تحلیل کی سمری گورنر کو ارسال کی تھی۔
محمود خان کا کہنا تھا کہ ملکی مفاد میں خیبرپختونخوا اسمبلی توڑنے کا فیصلہ کیا ہے، عام انتخابات میں ملک میں دو تہائی اکثریت سے حکومت قائم کریں گے۔
گورنر خیبرپختونخوا غلام علی نے وزیراعلیٰ کی ایڈوائس پر اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کردیے ہیں۔
گورنر کی جانب سے سمری پر دستخط کیے جانے کے بعد صوبائی کابینہ بھی تحلیل ہوگئی ہے تاہم محمود خان نگران وزیراعلیٰ کے تقرر تک اپنا کام جاری رکھیں گے۔
گورنر ہاؤس سے جاری اعلامیے کے مطابق گورنر حاجی غلام علی نے کہا کہ 1973 کے آئین کےآرٹیکل 112 کی شق (1) کے تحت کے پی اسمبلی تحلیل کرتاہوں، اسمبلی کے ساتھ صوبائی کابینہ بھی تحلیل ہو گئی ہے، آرٹیکل اے224 کی شق (4) کے تحت موجودہ وزیراعلیٰ نگران وزیراعلیٰ کی تقرری تک کام کریں گے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ نگران وزیراعلیٰ کا تقرر گورنر نے وزیراعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر کی مشاورت سے تین دن میں کرنا ہے، گورنرآفس اس مدت میں بغیرکسی رسمی تقرری کے مشاورت کے لیے دستیاب ہوگا۔
واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی پہلے ہی تحلیل کی جاچکی ہے جہاں نگران وزیراعلیٰ کے لیے بھی حتمی فیصلہ نہیں ہوسکا ہے۔