جنیوا (ہیلتھ ڈیسک): عالمی ادارہ صحت کی جانب سے جاری ہونے والی نئی رپورٹ کے مطابق 2015 کے بعد سے عالمی سطح پر دورانِ حمل اموات میں کمی میں پیشرفت رکی ہوئی ہے۔رپورٹ کے مطابق ہر سال 45 لاکھ ماؤں اور بچوں کی دورانِ حمل، دورانِ پیدائش یا پیدائش کے ایک ہفتے بعد موت واقع ہوجاتی ہے۔ یہ تعداد ہر سات سیکنڈوں میں ہونے والی ایک موت کے برابر ہے۔
اقوامِ متحدہ کی ایجنسی نے ایک بیان میں بتایا کہ جن اسباب سے اکثریت اموات واقع ہوتی ہیں اگر مناسب دیکھ بھال میسر ہو تو ان سے بچا جاسکتا ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر آنشو بینرجی نے پریس ریلیز میں کہا کہ دنیا بھرمیں ناقابلِ قبول بلند شرح سے حاملہ خواتین اور نوزائیدہ بچوں کی اموات کا سلسلہ جاری ہے اور کووڈ-19 وباء نے ان کو صحت کےحوالے سے ضروریات مہیا کرنے میں مزید مشکلات پیدا کی ہیں۔
گزشتہ آٹھ سالوں میں بقا کی شرح میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ رپورٹ میں لگائے گئے اندازے کے مطابق ہر سال دو لاکھ 90 ہزار خواتین کی حمل کے سب پیش آنے والی پیچیدگیوں سے موت واقع ہوتی ہے، 19 لاکھ بچوں کی موت دورانِ حمل(28 ہفتوں کے حمل کے بعد) واقع ہوجاتی ہے اور 23 لاکھ نوزائیدہ بچے پیدائش کے ایک مہینے کے اندر ہی جان کی بازی ہار جاتے ہیں۔
ڈاکٹر آنشو بینرجی کا کہنا تھا کہ اگر ہم مختلف نتائج دیکھنا چاہتے ہیں تو ہمیں چیزیں مختلف انداز میں کرنی ہوں گی۔