اسلام آباد (ویب ڈیسک): وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت امن و امان کی صورتحال پر اجلاس ہوا جس میں سکیورٹی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔وزیر داخلہ نے منشیات کی خرید و فروخت میں ملوث گینگز کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے منشیات کی خرید و فروخت میں ملوث گینگز کو پکڑا جائے۔محسن نقوی کا کہنا تھا تعلیمی اداروں کے باہر آئس سمیت دیگر نشہ آور اشیاء کی فروخت کسی صورت برداشت نہیں، منشیات فروش مستقبل کے دشمن ہیں ان کے خلاف سخت ترین ایکشن ہو گا۔
اجلاس میں وزیر داخلہ نے بھکاری مافیا اور پیشہ ور بھکاریوں کے خلاف بھی مؤثر کارروائی کا حکم دیا۔
اس کے علاوہ محسن نقوی نے غیر ملکی شہریوں کی فول پروف سکیورٹی یقینی بنانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں غیر ملکی شہریوں کی سکیورٹی کیلئے اسپیشل پروٹیکشن فورس بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا ریڈ زون سمیت تمام اہم دفاتر اور مقامات کی سکیورٹی پر خصوصی توجہ دی جائے۔
وزیر داخلہ نے ایف آئی آرکے اندراج کو 100 فیصد یقینی بنانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ایف آئی آر کا اندراج نہ کرنا یا تاخیر کسی طور قبول نہیں ہے، ایف آئی آر درج نہ کرنے پر متعلقہ پولیس افسر کے خلاف کارروائی ہو گی۔
محسن نقوی نے اسلام آباد پولیس کے پروموشن کیسز کو فوری نمٹانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ترقی ملازم کا حق ہے جو اسے وقت پر ملنا چاہیے، پرموشن سے پولیس فورس کے مورال میں بہتری آئے گی۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے اسلام آباد پولیس میں تمام خالی اسامیوں پر بھرتی کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد پولیس کی تنخواہیں پنجاب پولیس کے برابر کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے۔
انہوں نے اسلام آباد میں ٹریفک مسائل کے حل کیلئے جامع پلان طلب کرتے ہوئے کہا کہ ٹریفک زیادہ جام رہنے والے مقامات کی نشاندہی کرکے قابل عمل حل تجویز کیا جائے، اسلام آباد سیف سٹی کا نظام لاہور سیف سٹی کی طرح جدید تقاضوں سے لیس کرنا ہو گا۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا اسلام آباد میں تھانوں کی حالت بہتر کر رہے ہیں، چند مہینوں میں اچھے نتائج ملیں گے۔