چنئی (اسپورٹس ڈیسک): آئی سی سی ورلڈکپ کے 26 ویں اور اہم ترین میچ میں جنوبی افریقا نے پاکستان کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد ایک وکٹ سے شکست دے کر ایونٹ میں پانچویں کامیابی حاصل کرلی۔جنوبی افریقا نے پاکستان کا 271 رنز کا ہدف 9 وکٹوں کے نقصان پر 47.2 اوورز میں پورا کرلیا، ایڈن مارکرم 91 رنز بناکر نمایاں رہے۔جنوبی افریقا کے ہاتھوں شکست کے بعد پاکستان کا سیمی فائنل میں پہنچنا کافی مشکل ہوگیا،گرین شرٹس نے اب تک 6 میچز کھیلے ہیں اور اسے 4 میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ورلڈکپ کی تاریخ میں پہلی بار پاکستان کو ایک ورلڈکپ میں مسلسل 4 میچز میں شکست ہوئی ہے۔
رواں ورلڈکپ میں پاکستان نے نیدرلینڈز اور سری لنکا کے خلاف کامیابی حاصل کی لیکن پھر بھارت، آسٹریلیا ، افغانستان اور اب جنوبی افریقا سے شکست ہوئی ہے۔
For the first time in the history of the men's ODI World Cup, Pakistan have lost four consecutive matches 😮#CWC23 #PAKvSA pic.twitter.com/YM9Z3fikzs
— ESPNcricinfo (@ESPNcricinfo) October 27, 2023
پاکستان کے ابھی 3 میچز باقی ہیں، گرین شرٹس کے سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے قومی ٹیم کو اپنے بقیہ میچز جیتنے کے ساتھ دوسری ٹیموں پر بھی انحصار کرنا ہوگا۔
چنئی کے چدم برم اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں پاکستانی کپتان بابر اعظم نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
پاکستان کی پوری ٹیم 46.4 اوورز میں 270 رنز پر آؤٹ ہوگئی، بابر اعظم 50 اور سعود شکیل 52 رنز بناکر نمایاں رہے۔
ٹاس کے بعد کی گئی گفتگو میں بابر اعظم کا کہنا تھا کہ جنوبی افریقا کیخلاف ہم نے پلیئنگ الیون میں دو تبدیلیاں کیں،حسن علی اور اسامہ میر پلیئنگ الیون کا حصہ نہیں، دو نوں کھلاڑیوں کی جگہ وسیم جونیئر اور محمد نواز کو پلیئنگ الیون میں شامل کیا گیا۔
پاکستان کی جانب سے اننگز کا آغاز عبد اللہ شفیق اور امام الحق نے کیا لیکن ایک بار پھر پاکستانی اوپننگ جوڑی ٹیم کو اچھا آغاز فراہم نہ کر سکی۔
عبد اللہ شفیق مارکو یانسن کی گیند پر صرف 9 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے، اس کے بعد امام الحق بھی 18 گیندوں پر 12 رنز بنا کر یانسن کا ہی شکار بنے۔
پاکستان کے تیسرے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی محمد رضوان تھے جو 31 رنز بنا کر کوئٹزی کی گیند پر وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ ہوئے جبکہ افتخار احمد تبریز شمسی کو چھکا لگانے کی کوشش میں باؤنڈری پر کیچ آؤٹ ہو گئے، انہوں نے 21 رنز اسکور کیے۔
کپتان بابر اعظم نے نصف سنچری اسکور کی لیکن وہ بھی 50 رنز بنا کر تبریز شمسی کی گیند پر وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ ہوئے۔
141 کے مجموعی اسکور پر 5 وکٹیں گرنے کے بعد شاداب خان اور نوجوان بیٹر سعود شکیل نے ذمہ درانہ بیٹنگ کی اور شاندار شراکت قائم کی، دونوں ٹیم کا اسکور 225 رنز تک لے کر گئے، پھر شاداب 36 گیندوں پر 43 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔
اس دوران سعود شکیل نے شاندار نصف سنچری اسکور کی، لیکن وہ بھی 7 چوکوں کی مدد سے 52 گیندوں پر 52 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے، اس کے علاوہ محمد نواز 24، شاہین آفریدی 2 اور محمد وسیم 7 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔
پاکستان کی پوری ٹیم 46.4 اوورز میں 270 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔
جنوفی افریقا کی جانب سے تبریز شمسی نے شاندار بولنگ کرتے ہوئے 4 وکٹیں حاصل کیں جبکہ مارکو یانسن نے 3 اور کوئٹزی نے 2 کھلاڑی آؤٹ کیے۔
پاکستان کے 271 رنز کے ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقا کا آغاز اچھا ہی رہا، دونوں اوپنرز کے درمیان 34 رنز کی شراکت داری قائم ہوئی لیکن پھر کوئنٹن ڈی کوک 24 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
جنوبی افریقا کو دوسرا نقصان کپتان ٹمبا باووما کی صورت میں اٹھانا پڑا، وہ 28 رنز بناکر پویلین لوٹے جبکہ وین ڈر ڈاؤسن 21 رنز اور ہینرک کلاسن 12 رنز کیچ آؤٹ ہوگئے۔
ایسے میں ملر اور ایڈن مارکرم کے درمیان 70 رنز کی شراکت داری قائم ہوئی لیکن پھر ملر 29 رنز بناکر آؤٹ ہوئے جبکہ ایڈم مارکرم نے شاندار 91 رنز بنائے۔
جب جنوبی افریقا کا مجموعی اسکور 250 رنز پہنچا تو پاکستان نے شاندار کم بیک کرتے ہوئے 2 وکٹیں حاصل کرلیں اور میچ میں واپس آگیا۔
مارکو یانسن نے 20 اور کوئٹزی نے 10 رنز بنائے۔
میچ میں ایک موقع ایسا آیا کہ جنوبی افریقا کو جیت کے لیے 21 جبکہ پاکستان کو کامیابی کے لیے 2 وکٹیں درکار تھیں، ایسے میں حارث رؤف نے 260 کے مجموعی اسکور پر جنوبی افریقا کی نویں وکٹ گرائی اور پاکستان کی جیت کی امید بڑھا دی۔
تاہم جنوبی افریقا کے ٹیل اینڈر بیٹر مہاراج اور شمسی نے ذمہ درانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 11 رنز کی اہم شراکت داری قائم کرکے اپنی ٹیم کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد کامیابی دلوادی۔
شمسی 4 اور مہاراج 7 رنز بناکر ناقابل شکست رہے۔
پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی نے 3، حارث رؤف، وسیم جونیئر اور اسامہ امیر نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔