کراچی (ویب ڈیسک): تھر کے خوبصورت پہاڑی سلسلے کارونجھر کی نیلامی کا اشتہار جاری کیا گیا. جس پر سندھ سمیت دنیا بھر کے سندھیوں نے سخت رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ کارونجھر صرف پہاڑی سلسلہ نہیں بلکہ یہ قدیم مذاہب کا ایک درخشاں آستھان ہے . کارونجھر نہ صرف اپنی تاریخی حیثیت رکھتا ہے بلکہ ایک منفرد اور دلفریب جگہ ہے جسے مزید خوبصورت بنانے کے بجائے بیچا جا رہا ہے، سندھ ایسے شرمناک حکومتی فیصلے کو یکسر مسترد کرتا ہے. تفصیل کے مطابق ننگرپارکر کی 17 سائٹس پر 5928 ایکڑز پر مشتمل گرینائٹ کی 10 سال کے لیے لیز دینے کا اشتہار محکمہ مائنز اینڈ منرلز کی جانب سے جاری کیا گیا .
اشتہار کی اشاعت کے بعد ایک دن کے اندر سوشل میڈیا پر دنیا بھر کے سندھیوں نے شدید رد عمل دیا .
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی جب سے اقتدار میں آئی ہے تب سے صرف سندھ دشمن کام کرتی رہی ہے . سندھی عوام نے سوشل میڈیا پر پی پی پی قیادت بالخصوص بلاول بھٹو اور عمر کوٹ تھرپارکر سے منتخب پی پی پی ایم پی اے اور وزیر ثقافت سردار علی شاہ کے خلاف سخت رد عمل دیا.
دوسری جانب تھرپارکر کے ڈپٹی کمشنر نے بھی اس نیلامی کی فنی طور پر مخالفت کرتے ہوئے محکمہ معدنیات سندھ کے ڈائریکٹر جنرل کو خط لکھا . جس میںانہوں نے واضح کیا کہ ننگرپارکر کارونجھر ایک رامسر سائٹ ہے جس کی نیلامی یا اُسے نقصان نہیںپہنچایا جاسکتا . انہوں نے مزید کہا کہ کارونجھر پہاڑ میںتاریخی مقامات، قدیم مسجد و مندر اور کئی قدیم آثار ہیں، اس کے علاوہ محکمہ وائلڈ لائف نے بھی کارونجھر کی لیز کے عمل کو مسترد کیا ہے .
اس رد عمل کے بعد مجبور ہوکر سندھ حکومت کو اس اشتہار کی منسوخی کا اعلان کرنا پڑا. لیکن اب تک اشتہار کی منسوخی کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا ہے . جس پر سندھ کے عوام شدید مشتعل ہیں اور مختلف شہروں میں اس عمل کے خلاف احتجاج کیا جارہا ہے . جبکہ قومپرست تنظیموں کی جانب سے محکمہ معدنیات کے دفتر پر دھرنے اور احتجاج کے اعلانات بھی سامنے آئے ہیں.