کابل (ویب ڈیسک): طالبان کے سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخوندزادہ نے واضح کیا ہے کہ طالبان کی جانب سے بیرون ملک حملے کیے گئے تو وہ جہاد نہیں بلکہ جنگ ہو گی۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق افغانستان کے وزیر دفاع محمد یعقوب مجاہد نے سرکاری ٹیلی ویژن سے نشر ہونے والی افغان سکیورٹی فورسز کے ارکان سے ایک تقریر میں کہا کہ افغانستان سے باہر لڑائی مذہبی طور پر منظور شدہ جہاد نہیں بلکہ جنگ ہے جسے سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخوندزادہ نے روک دیا ہے۔
محمد یعقوب مجاہد کے مطابق سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخوندزادہ نے کہا کہ اگر کوئی جہاد کے مقصد کے لیے افغانستان سے باہر جاتا ہے تو اسے جہاد نہیں کہا جائے گا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ اگر امیر المجاہدین جنگجوؤں کو جنگ میں جانے سے روکتے ہیں اور وہ پھر بھی ایسا کرتے ہیں تو یہ جنگ ہے، جہاد نہیں۔
یاد رہے کہ حالیہ کچھ ماہ کے دوران پاکستان میں افغان سرزمین سے متعدد حملے کیے گئے جس پر پاکستان کی جانب سے افغان حکام پر زور بھی دیا گیا کہ افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف دہشتگردی کے لیے استعمال ہونے سے روکا جائے جس پر افغان حکام کی جانب سے بھی بار ہا یقین دہانی کرائی گئی کہ اپنی سرزمین پاکستان یا کسی بھی اور ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔