اسلام آباد(ویب ڈیسک): بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف دورانِ عدت نکاح کیس میں خاور مانیکا کی جانب سے جج پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا گیا۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شاہ رخ ارجمند کی جانب سے عدت کے دوران عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا کے خلاف اپیل پر محفوظ کیا گیا فیصلہ آج سنایا جاناتھا، جس پر دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل رضوان عباسی اور خاور مانیکا عدالت پہنچے۔اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی عدت میں نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں کے سماعت کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے وکلا نے بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا پر عدالت کے باہر حملہ کردیا، جج شاہ رخ ارجمند بھی فیصلے سنائے بغیر اپنے چیمبر میں واپس چلے گئے، ساتھ ہی جج نے کیس سننے سے معذرت کرتے ہوئے رجسٹرار آفس کو مقدمہ دوسری عدالت منتقل کرنے کا خط لکھ دیا۔
دوران سماعت خاور مانیکا نے عدالت میں کہا کہ میں آپ سے فیصلہ نہیں کروانا چاہتا، مجھے لگتا ہے آپ انفلوئنس ہوئے پڑے ہیں، آپ فیصلہ نہ دیں۔
خاور مانیکا نے دوران سماعت اپنا وکیل تبدیل کرنے کی استدعا کردی اور جج پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا۔
جبکہ اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں سماعت کے آغاز پر پاکستان تحریک انصاف کے وکلا اور بشریٰ بی بی کے سابق خاوند خاور مانیکا کے درمیان کمرہ عدالت میں شدید تلخ کلامی ہوگئی۔
نجی ٹی وی چینل کے مطابق جج شاہ رخ ارجمند مقدمے کی سماعت کر رہے ہیں، شکایت کنندہ خاور مانیکا عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔سماعت کے آغاز پر جج نے خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی سے دریافت کیا کہ آپ نے دو نقاط پر دلائل دینا تھے؟
بعد ازاں رضوان عباسی کی جانب سے اعلٰی عدلیہ کے فیصلے عدالت میں جمع کروائے گئے۔اس پر خاور مانیکا نے کہا کہ میں عدالت کے سامنے کچھ گزارشات کرنا چاہتا ہوں ، جو مجھ پر گزری ہے وہ میرے وکلا نہیں بتا سکتے ، میں خود بولوں گا۔
جج نے ریمارکس دیے کہ پہلے وکیل کو دلائل مکمل کرنے دیں پھر موقع دیتے ہیں۔اس موقع پر عمران خان کے وکیل عثمان گل نے کہا کہ خاور مانیکا عدالت کی کارروائی کو متاثر کررہے ہیں، انہیں توہین عدالت کا نوٹس جاری کریں، خاور مانیکا نے کہا کہ جج صاحب مجھے صرف دس منٹ دے دیں۔
انہوں نے بتایا کہ میں دیہات سے تعلق رکھتا ہوں، میری بیٹی کا سوشل میڈیا پر جعلی طلاق نامہ بنایاگیا۔
بعد ازاں کمرہ عدالت میں پی ٹی آئی وکلا خاور مانیکا کے درمیان شدید تلخ کلامی ہوگئی۔
مقدمے کی سماعت کرنے والے جج شاہ رخ ارجمند نے وکلا سے استفسار کیا کہ کیا آپ کوئی سین بنانا چاہتے ہیں؟
خاور مانیکا نے کہا کہ عمران خان سابق وزیر اعظم ہیں اس لیے ان کو نرمی دی جاتی ہے، غریب آدمی کی بھی سن لیں، بچوں کو یکم جنوری کے نکاح کا علم ہی نہیں ہے، میں نے بچوں کو کہا کہ 14 فروری کو عدت ختم ہورہی ہے اس کے بعد دیکھنا نکاح آجائے گا اور اس کے بعد 18 فروری کو نکاح سامنے آگیا۔
اس موقع پر عدالت نے خاور مانیکا کو بانی پی ٹی آئی کے لیے غیر مناسب الفاظ استعمال کرنے سے روک دیا۔