سعودی عرب نے جمعرات 19 جنوری 2023 سےکمپنیوں کے نئے قانون پرعمل درآمد شروع کردیا۔ قانون کے تحت نجی اداروں کے مالکان کو اپنےاثاثے کسی بھی کمپنی میں منتقل کرنے کی اجازت دے دی گئی۔
عکاظ اخبارکے مطابق کمپنیوں کے نئے قانون میں اثاثے منتقل کرنے اوراداروں کے کمپنیوں اورایک کمپنی کے دوسری کمپنی میں ضم کرنےکی سہولت مہیا کردی۔ اس کے تحت متعدد کمپنیاں 2 یا اس سے زیادہ کمپنیوں میں تبدیل کی جا سکتی ہیں۔
کمپنیوں کے نئے قانون میں سرمایہ کاری کے عمل کو پرکشش بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔ مختلف اقسام کے حصص جاری کرنے اور کارکنان کے لیے حصص مختص کرنے کی سہولت بھی دی گئی ہے۔ نئے قانون میں منافع کی سالانہ تقسیم کے علاوہ مرحلہ وار تقسیم کی گنجائش بھی رکھی گئی ہے۔
نئے قانون میں جوسہولتیں دی گئی ہیں ان میں سے ایک کمپنی کے قیام سمیت مختلف مرحلوں کے حوالے سے مقرر پابندیاں ختم کردی گئی ہیں۔ لمیٹڈ کمپنی کو قرضے یا بانڈز جاری کرنے کی اجازت بھی دی گئی ہے۔
نئے قانون میں کمپنی کی مجلس انتظامیہ کےارکان کے بونس کی انتہائی حد ختم کردی گئی ہے تاکہ کمپنی باصلاحیت ، تجربہ کار اورمنفرد کام کرنے والےارکان کوانتظامیہ میں شامل کرسکیں۔
وزارت تجارت نے کمپنیوں کے نئے قانون کے تحت لمیٹڈ کمپنیوں کے مرحلہ بہ مرحلہ قیام کی تفصیلات بھی جاری کی ہیں۔
یاد رہے کہ سعودی کابینہ نے جون 2022 کے آخر میں نئی کمپنیوں کا جوقانون منظور کیا تھا وہ آج جمعرات 19 جنوری 2023 سے نافذ ہوگیا ہے۔