ٹوکیو (ٹیک ڈیسک): جاپان کا نیا فلیگ شپ ایچ تھری راکٹ آج کامیابی کے ساتھ لانچ کر دیا گیا، مذکورہ راکٹ گزشتہ سال لانچنگ میں ناکام ہوگیا تھا۔ایچ تھری کو عالمی سطح پر مسابقت حاصل کرنے کے لیے بہت کم قیمتوں پر ایچ ٹو اے سے بڑے پے لوڈز لے جانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جاپان نے ہفتے کے روز اپنے نئے ایچ تھری فلیگ شپ راکٹ کو کامیابی کے ساتھ لانچ کیا ہے، جس سے اس کا خلائی پروگرام کئی دھچکوں کے بعد دوبارہ پٹری پر آگیا ہے، گزشتہ سال راکٹ کی لانچنگ پرواز ناکام ہو گئی تھی۔
یہ لانچ جاپان ایرو اسپیس ایکسپلوریشن ایجنسی کے لیے مسلسل دوسری جیت کا نشان بھی ہے جب اس کے قمری لینڈر، SLIM، نے گزشتہ ماہ “پائن پوائنٹ” ٹچ ڈاؤن حاصل کیا اور جاپان کو چاند پر خلائی جہاز لگانے والا صرف پانچواں ملک بنا دیا۔
لانچ کی تعداد کے لحاظ سے خلا میں ایک نسبتاً چھوٹا راکٹ ہے ، جاپان اپنے پروگرام کو کامیاب کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کررہا ہے کیونکہ وہ چین کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنے اتحادی امریکہ کا شراکت دار ہے۔
ایچ تھری راکٹ مقامی وقت کے مطابق صبح 9:22 بجے سفر پر روانہ ہوا اس موقع پر جنوبی جاپان کے تنیگا شیما اسپیس سینٹر کے سائنسدانوں نے پر زور تالیاں بجائیں، اور کامیابی کی خوشی میں ایک دوسرے سے گلے بھی ملے۔
ایک بیان میں ترجمان جاپان ایرو اسپیس ایکسپلوریشن ایجنسی یا جیاکسا نے کہا ہے کہ راکٹ کی ابتدائی پرواز منصوبہ بندی کے مطابق ہموار رہی اور اس نے دو چھوٹے پے لوڈز میں سے پہلا کامیابی سے لانچ کیا۔
ایجنسی حکام دوسرے سیٹلائٹ کے اسٹیٹس کی تصدیق کر رہے ہیں، ایجنسی نے دو مشاہداتی مائیکرو سیٹلائٹس کو مدار میں رکھنے کا بھی منصوبہ بنایا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جاپانی حکومت مقامی استعمال کے لیے 2030 تک ایچ تھری راکٹ کے ساتھ تقریباً 20 سیٹلائٹس اور پروبز لانچ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
ایچ تھری 2025 میں مشترکہ جاپان-انڈیا LUPEX پروجیکٹ کے لیے قمری ایکسپلورر کے ساتھ ساتھ مستقبل میں امریکی زیر قیادت آرٹیمس چاند کی تلاش کے پروگرام کے لیے کارگو خلائی جہاز فراہم کرنے والا ہے۔
اسپیس ایکس کی دوبارہ قابل استعمال فالکن نائن جیسی سستی تجارتی گاڑیوں کے عروج کی بدولت سیٹلائٹ لانچ کی مانگ آسمان کو چھو رہی ہے اور اس سال متعدد نئے راکٹوں کا تجربہ کیا جا رہا ہے۔