واشنگٹن: دنیا کی صف اول کی 2 ٹیک کمپنیاں مائیکرو سافٹ اور ایمیزون اپنے مزید ہزاروں ملازمین کو نکالنے کی تیاریاں کررہی ہیں۔ گزشتہ 2 دہائیوں کے دوران ٹیک کمپنیوں نے دنیا بھر میں ملازمین کی بھرتیوں اور انہیں مراعات پر پیسہ پانی کی طرح بہایا لیکن عالمی کساد بازاری اور اشتہارات میں کمی کے باعث اب یہی کمپنیاں ہر روز اپنے سیکڑوں ملازمین برطرف کررہی ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بین الاقوامی ٹیک کمپنی مائیکرو سافٹ اپنی عالمی افرادی قوت کو کم کر سکتی ہے۔ مائیکرو سافٹ میں امریکا سمیت دنیا بھر میں 2 لاکھ 20 ہزار ملازمین ہیں، کمپنی نے گزشتہ سال دو مرتبہ اپنے ملازمین کی چھانٹی کی تھی۔
مائیکروسافٹ کی جانب سے گزشتہ سال کی آخری سہہ ماہی کے دوران آمدنی کی رپورٹ جاری کرنے سے ایک ہفتہ قبل ملازمین کی برطرفی کا نیا اعلان سامنے آئے گا۔ مائیکرو سافٹ کے ایک ترجمان نے فرانیسی خبر ایجنسی ’’اے ایف پی‘‘ سے بات کرتے ہوئے اسے ”افواہ“ قرار دیا ہے۔
اشتہارات سے کمانے والے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ، ای ٹیک کمپنیاں اور ای بزنس سے وابستہ ادارے اپنی افرادی قوت گھٹا کر اپنے اخراجات میں کمی کررہے ہیں۔ گزشتہ برس نومبر میں فیس بک اور انسٹگارم جیسے پلیٹ فارمز کی مالک کمپنی میٹا نے 11,000 ملازمین فارغ کئے تھے جو کہ کمپنی کی افرادی قوت کا تقریباً 13 فیصد تھا۔
اسی طرح اگست 2022 میں، اسنیپ چیٹ نے اپنے تقریباً 20 فیصد ملازمین فارغ کئے تھے۔ مائیکرو بلاگنگ ویب سائیٹ ٹویٹر کو ایلون مسک نے اکتوبر میں خریدا تھا۔ مسک نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے 7,500 ملازمین میں سے تقریباً نصف کو فوری طور پر برطرف کر دیا۔ ان کی پالیسی میں تبدیلی کے خلاف بڑی تعداد میں ملازمین نے بھی استعفیٰ دے دیا تھا۔