پشاور (نیوز ڈیسک): پشاور پولیس لائنز دھماکے میں شہدا کی تعداد 93 ہوگئی۔ پولیس کے مطابق پشاور دھماکے میں زخمی ہونے والوں کی تعداد 221 ہے جب کہ اب تک 93 افراد کی شہادت کی تصدیق ہوچکی ہے۔
حکام کے مطابق مسجد کے ملبے تلے دبے مزید افراد کو نکالنےکےلئےآپریشن جاری جاری ہے جب کہ علاقے میں سرچ آپریشن بھی کیا جارہا ہے۔
ریسکیو 1122 پشاور کے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر نوید اختر کا کہنا ہےکہ حتمی طورپر نہیں کہا جاسکتاکہ آپریشن کب تک مکمل ہوسکےگا، سلیبس کو ہائیڈرولک کٹر کی مدد سے احتیاط سے کاٹا جارہا ہے تاکہ اگر کوئی اندر پھنسا ہوا ہے تو اس کی جان بچائی جاسکے جب کہ سنسرڈیوائسز لگا کر زندہ افراد کو چیک کیا جارہاہے۔
گزشتہ رات سے جاری سرچ آپریشن کے دوران ریسکیو1122 نے ملبے تلے سے اب تک 21 شہدا اور 1 زخمی کو نکالا
ریسکیو1122 کی جانب سے سرچ آپریشن آخری مراحل میں داخل ہے
اللہ نہ کرے کہ مزید شہدا کو نکالا جائے امین pic.twitter.com/oKQiXVAglk
— KP_Rescue1122 (@KPRescue1122) January 31, 2023
واضح رہے کہ گزشتہ روز پشاور کے علاقے صدر پولیس لائنز میں نماز ظہر کے دوران خودکش حملہ کیا گیا، ابتدائی تحقیقات کے مطابق حملہ آور مسجد کی پہلی صف میں موجود تھا۔
اس حوالے سے وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ حملہ آور ایک، دو دن سے وہیں رہ رہا تھا، آئی جی نے بتایا کہ ہزار سے ڈیڑھ ہزار افراد پولیس لائنز میں رہتے ہیں، پولیس کا خیال ہےکہ اندرکوئی شخص حملہ آورکے ساتھ رابطے میں تھا۔
سی سی پی او پشاور کا کہنا ہےکہ پولیس لائنز میں ہونے والا واقعہ بظاہر خودکش حملہ لگتا ہے، ہوسکتا ہے کہ حملہ آور پہلے سے ہی پولیس لائنز میں موجود ہو، پولیس لائنز میں ایف آر پی،ایس ایس یو،سی ٹی ڈی سمیت 8 سےزائد یونٹس کے دفاتر ہیں، یہ بھی امکان ہے حملہ آور کسی سرکاری گاڑی میں بیٹھ کر آیا ہو۔