کراچی (ویب ڈیسک): شہزادہ ہیری کی کتاب نے شاہی محل کی دیواروں کو ہلا ڈالا! باپ اور سوتیلی ماں کے بارے میں کیا انکشافات کیے؟ ماں کی روح کا پیغام تھا کہ تم وہ زندگی جی رہے ہو جو میں جینا چاہتی تھی مگر نہیں جی سکی۔ تم وہ زندگی جی رہے ہو جو میں تمھارے لئے چاہتی تھی۔”
یہ کہنا ہے برطانیہ کے چھوٹے شہزادے ہیری کا جنھوں نے شاہی زندگی پر ایک عام شخص کی زندگی کو ترجیح دی اور تخت و تاج چھوڑ کر عام شہری کی طرح زندگی بسر کررہے ہیں۔ شہزادہ ہیری نے حال ہی میں کتاب” اسپئیر” لکھی ہے جس میں ان کا دعویٰ ہے کہ ان کی مرحومہ ماں شہزادی ڈیانا کی روح نے ایک عامل عورت کے زریعے انھیں پیغام بھجوایا ہے۔ شہزادہ ہیری نے اس کتاب میں اپنی نجی زندگی کے بارے میں ایسے انکشافات کیے ہیں جنھوں نے شاہی محل کے در و دیوار کو ہلا ڈالا ہے۔
شہزادہ ہیری نے اپنی کتاب کا نام “اسپئیر” یعنی بے کار رکھا ہے اور اس بارے میں لکھا ہے کہ جب وہ 20 برس کے ہوئے تو انھیں پتا چلا کہ ان کی پیدائش پر والد چارلس نے ڈیانا سے کہا تھا کہ “بہت اچھے تم نے مجھے ایک وارث اور ایک فالتو دیا ہے۔ تمھارا جو کام تھا وہ تم نے کردیا”
شہزادہ ہیری کی یہ کتاب تلخیوں سے بھرپور ہے جس میں انھوں نے کھلے الفاظ میں اپنے خاندان کی اپنے لئے نفرت کو بیان کیا ہے۔ ایک جگہ وہ لکھتے ہیں کہ موجودہ بادشاہ چارلس سے ہیری اور ولیم نے منت کی تھی کہ وہ کمیلا سے دوسری شادی نہ کریں کیونکہ وہ اچھی سوتیلی ماں ثابت نہیں ہوں گی۔ ان کے والد نے ڈیانا کی موت پر بچوں کو گلے تک نہیں لگایا تھا اس وقت وہ صرف 12 برس کے تھے۔
ہیری کا کہنا ہے کہ ان کے بھائی کو ہیری کی بیوی میگھن پسند نہیں تھی اور ان کے درمیان کافی مار پیٹ ہوئی یہاں تک کہ ولیم نے انھیں مار کر زمین پر گرادیا اور ہیری کتے کے برتن پر گرے۔ انھیں بھائی کہ اس رویے پر دکھ ہے پھر وہ وہاں سے چلے گئے۔