کراچی (ویب ڈیسک): ارشاد رانجھانی کے قاتل رحیم شاہ کی مبینہ بریت کیخلاف3 تلوار پر احتجاج کیا گیا . احتجاجی مظاہرے کی قیادت سید خلیل احمد، سراج چانڈیو، مشتاق سرکی، الیاس عباسی، ضمیر مشوری، منور رانجھانی اور دیگر نے کی۔مظاہرین نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سب کے سامنے بیچ چوراہے پر ارشاد رانجھانی کو گولیاں مار کر قتل کرنے والے قاتل رحیم شاہ کو بری کرنے والے جج کے خلاف ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ از خود نوٹس لے اوراُس کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ درج کیا جائے.
مظاہرین کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں یقین ہے کہ عدالتوں پر عوام کے اعتماد کی پہلے سے کمی میںاس فیصلے کے بعد مزید اضافہ ہوگا. انہوں نے کہا کہ ایسے ہی فیصلوں کی وجہ سے دنیا میں ہمارا عدالتی نظام 137 ویں نمبر پر شمار ہوتا ہے . انہوں نے مزید کہا کہ اس فیصلےسے قاتلوں اور مجرموں کی حوصلہ افزائی ہوگی .
تفصیل کے مطابق عوامی راج تحریک کے سربراہ سید خلیل احمد، عوامی راج تحریک صوبہ سندھ کے صدر سراج چانڈیو، مشتاق سرکی، الیاس عباسی، جاں نثاران سندھ کے رہنما ضمیر مشوری، شہید ارشاد رانجھانی کے بھائی منور رانجھانی کی قیادت میں تین تلوار کراچی پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔احتجاج میں رہنماؤں نے حکومت سے ارشاد رانجھانی کے قاتل رحیم شاہ کو سزا دینے کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ عدالت عالیہ و عدالت عظمیٰ سے استدعا ہے کہ شاہ رخ جتوئی معاملے کی طرح اس معاملے کا بھی ازخود نوٹس لیا جائے اور قاتل کو فوری گرفتار کر کے سخت سزا دی جائے۔
جبکہ شہید ارشاد رانجھانی کے بھائی منوررانجھانی نے کیس کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ ہم پیر کے روز ارشاد رانجھانی کے قتل کیس کے فیصلے کو چیلنج کرنے کے لیے ہائی کورٹ جائیں گے. انہوں نے پوری سندھی قوم سے اپیل کی کہ ہمیںانصاف دلانے کے لیے ہمارا ساتھ دیں.