رحیم یار خان (ویب ڈیسک): رحیم یار خان میں کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کے دوران آئی جی پنجاب اور ڈی پی او پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں ایک ہیڈ کانسٹیبل زخمی ہو گیا۔رحیم یار خان میں کچے کے علاقے میں آئی جی پنجاب عثمان انور کی زیر نگرانی ڈاکوؤں کے خلاف گرینڈ آپریشن جاری ہے، آرپی او بہاولپور رائے بابر سعید اور ڈی پی او رضوان عمر گوندل بھی آئی جی پنجاب کے ہمراہ موجود ہیں۔
آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ کچے کے علاقے میں پولیس چوکیاں مکمل بحال ہیں اور ڈاکوؤں کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن جاری ہے، پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔
عثمان انور کا کہنا ہے کہ پنجاب سے 2ہزار جوانوں پر مشتمل نفری بھجوائی گئی ہے، مجموعی طور پر 11 ہزار جوان آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں، سندھ پولیس بھی اپنے علاقوں میں آپریشن کا آغاز کر رہی ہے۔
آئی جی پنجاب نے بتایا کہ آج اندرونی علاقوں میں پیش قدمی کی جائے گی، کچے کے علاقےسےمجرموں کے ٹھکانوں کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا اور ریاست اور قانون کی رٹ کو بحال کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پولیس جوانوں کا جوش و جذبہ جوان اور مورال بلند ہے، سماج دشمن عناصر کا مستقل خاتمہ کیا جائے گا، آپریشن میں جدید اسلحہ اور بکتر بند گاڑیاں بھی استعمال کی جائیں گی۔
ذرائع کے مطابق رحیم یارخان میں کچے کے علاقے میں آپریشن کے دوران ڈاکوؤں کی جانب سے آئی جی پنجاب اور ڈی پی او رحیم یار خان پر فائرنگ کی گئی، ڈاکووں کی فائرنگ سے ایک ہیڈ کانسٹیبل زخمی ہو گیا۔