ممبئی (شوبز ڈیسک): بھارتی اداکارہ رانی مکھرجی کی بئی فلم مسز چٹر جی بمقابلہ ناروے دونوں ملکوں میں اختلافات کی وجہ بن گئی۔بھارت میں قائم ناروے کے سفارتحانے نے فلم کو اپنی روایات سے متصادم قرار دےدیا۔رانی مکھرجی کی فلم 2011 کے ابھیگیان، ایشوریہ کیس کی کہانی پر مبنی ہے ،نارویجن حکام کے مطابق اس کیس کو ایک دہائی قبل حل کرلیاگیاتھا۔
ناروے کے سفارت خانے نے جمعے کو رانی مکھرجی کی فلم”مسز چٹرجی بمقابلہ ناروے“ کے بارے میں اپنا موقف واضح کرتے ہوئے کہا کہ یہ فلم ایک دہائی پرانے ابھیگیان،ایشوریہ کے مقدمے پر مبنی ہے جوایک دہائی قبل بھارتی حکام کےتعاون اور تمام فریقین کی رضامندی سے حل کرلیا گیا تھا جبکہ یہ فلم ایک فرضی کہانی پر مشتمل ہے “۔ سفارت خانے نے ان الزامات کی بھی تردید کی کہ ہندوستان کی ثقافتی رسومات سے ناواقفیت کی وجہ سے کوئی امتیازی سلوک کیا گیا تھا۔
بھارت میں ناروے کے سفیر ہنس جیکب فرائیڈن لنڈ نے بھی جمعے کو فلم کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ”فلم میں ناروے کے خاندانی زندگی پر یقین اور مختلف ثقافتوں کے احترام کو غلط طریقے سے دکھایا گیا ہے“۔
سفارت خانے نے موقف اپنایا ہے کہ اسکینڈینیوین ملک میں بچوں کی فلاح و بہبود منافع کی بنیاد پر نہیں چلتی۔ سفارتخانے کا یہ موقف اس الزام کے جواب میں سامنے آیا جس میں کہا گیا تھا کہ”والدین جتنے زیادہ بچوں کو فوسٹر سسٹم میں داخل کراتے ہیں، وہ اتنا ہی زیادہ پیسہ کماتے ہیں“۔
فلم مسز چٹرجی بمقابلہ ناروے گزشتہ روز سینما گھروں کی زینت بنی ہے۔ اس فلم کی کہانی 2011 کے ابھیگیان،ایشوریہ کیس کے گرد گھومتی ہے جس میں ناروے میں مقیم بھارتی نژاد جوڑے انوراپ اور ساگاریکا بھٹاچاریہ کےایک اور 3 سال کی عمر کے دو بچوں کو حفاظتی نگہداشت کے سرکاری مرکز میں منتقل کردیا جاتا ہے ۔ ناروے کے حکام نے الزام لگایا کہ بھارتی نژاد جوڑے کا بچوں کے ساتھ جذباتی رابطہ منقطع تھا۔