رانی پور (ویب ڈیسک): سندھ کے علاقے رانی پور میں مبینہ تشدد سے جاں بحق ہونے والی 10 سالہ بچی کی قبر کشائی کرکے پوسٹ مارٹم اور میڈیکل مکمل کرلیا گیا جس کے بعد کمسن ملازمہ کو دوبارہ سپرد خاک کردیا گیا۔ذرائع کے مطابق بچی کی لاش پر تشدد کے نشانات نوٹ کیے گئے، بچی کے گلے، پیٹ اور بازوؤں پر تشدد کے نشانات پائے گئے۔
بچی کے والدین کا کہنا ہےکہ مرکزی ملزم پیر اسد شاہ کی اہلیہ حنا شاہ مختلف لوگوں کے ذریعے ان پر دباؤ ڈال رہی ہے کہ کیس سے پیچھے ہٹ جائيں۔
پولیس نے رانی پور اسپتال کے ڈسپنسر کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے، گرفتار مرکزی ملزم اسد شاہ نے دوران تفتیش بتایا تھا کہ ڈسپنسر امتیاز، فاطمہ کا گھر پر علاج کرتا رہا تھا۔
کیس میں نامزد مرکزی ملزم اسد شاہ چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہے۔
ملزم کی بیوی حنا شاہ نے حفاظتی ضمانت لے رکھی ہے۔ دوسری جانب سابق ایم این اے مہرین بھٹو نے بچی کے والدین سے ملاقات کی ہے اور سکیورٹی کی یقین دہانی کرائی ہے۔