کراچی (ویب ڈیسک): بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں ایک مسلمان کے گھر جبراً ہنومان کی مورتی نصب کرنے پر ہندو مسلم کمیونٹی میں کشیدگی بڑھ گئی ہے.خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں ہندو مسلم کمیونٹی میں کشیدگی بڑھ گئی ہے جب کہ انتہا پسند ہندوؤں سے تصادم میں اعلیٰ پولیس افسران سمیت کئی اہلکار زخمی ہوگئےہیں۔
رپورٹ کے مطابق مدھیہ پردیش میں انتہا پسند ہندوؤں نے ایک مسلمان کے گھر جبراً ہنومان کی مورتی نصب کی تھی جس کے بعد کشیدگی میں اضافہ ہوا۔انتہا پسند ہندوؤں نے ایک چرچ کو آگ بھی لگا دی ہے جب کہ مدھیہ پردیش کے ہندو مسلم فساد سے متاثرہ علاقے میں دفعہ 144 نافذ کرنی پڑی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مورتی نصب کرنے کے معاملے پر ہندوؤں اور مسلمانوں کے مابین سخت کشیدگی ہے جب کہ پولیس کا دعویٰ ہے کہ صورت حال کنٹرول میں ہے اور سب امن وامان ہے، علاقے میں سیکیورٹی وجوہات کے باعث بھاری پولیس فورس تعینات کردی گئی ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ انتہا پسندوں نے ہنومان کی مورتی گھر میں نصب کرنے کے بعد منتر پڑھنے کا آغاز کردیا تھا جس پر مسلمانوں کے مابین تشویش پھیل گئی تھی۔
بعد ازاں گھر کے باہر عوام جمع ہوگئی جب کہ انتہا پسند ہندوؤں نے مسلمانوں پر پتھراؤ کیا جس کے جواب میں مسلمانوں نے بھی انتہا پسندوں پر پتھراؤں شروع کردیا تھا جب کہ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مجمعے کو منتشر کردیا تھا۔