نصیر آباد (ویب ڈیسک) نصیر آباد میں مسلح افراد کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے استاد اور قوم پرست رہنما ہدایت لوہار کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔مرحوم استاد ہدایت اللہ لوہار کی نماز جنازہ شاہ لطیف پبلک پارک میں ادا کی گئی جس میں سیاسی و سماجی رہنماؤں اور شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔میت کی تدفین کے بعد لواحقین نے نصیر آباد بائی پاس انڈس ہائی وے پر قاضی پٹرول پمپ کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے۔
ان کی وصیت کے مطابق مرحوم کے ورثاء طیب اللہ لوہار میت کو لے کر جناب جی ایم سید کے قبرستان میں دفنانے کے لیے روانہ ہو گئے ہیں۔گزشتہ روز قاتلوں کی گرفتاری کے لیے انڈس ہائی وے پر صبح 9 بجے سے ڈگری کالج کے سامنے ہدایت لوہار کی میت کے ساتھ دھرنا دیا گیا۔
میت کی تدفین کے بعد لواحقین نے نصیر آباد بائی پاس انڈس ہائی وے پر قاضی پٹرول پمپ کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر لوگوں کی بڑی تعداد نے قوم پرست فکر سے وابستہ اور جناب جی ایم سید کے عملی پیروکار ہدایت لوہار کے قتل کی سخت مذمت کی ہے۔سسئی لوہار نے بھی اس ویڈیو کو شیئر کرکے اپنے دکھ کا اظہار کیا ہے، جس میں وہ بیٹھی ہوئی ہیں اور دھرنے کے دوران بستر پر لیٹے اپنے باپ کی لاش پر رو رہی ہیں۔
سندھ کی معروف جماعتوں نے ہدایت لوہار کے قتل کو شعور کا قتل قرار دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ہدایت لوہار ایک استاد تھے اور سندھ میں سیاسی شعور کی مضبوطی کے لیے لڑ رہے تھے، اُن کا قتل ایک نقصان دہ عمل ہے۔
یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل مقتول ہدایت لوہار مسنگ پرسن بھی رہ چکے ہیں، جس کی آزادی کیلیے اُن کی بیٹیوں سسئی لوہار اور سورٹھ لوہار کی سربراہی میں سندھ کے قوم پرست حلقوں کی جانب سے احتجاجی تحریک بھی چلائی گئی تھی. بعد ازاں اُنہیںرہا کردیا گیا اور اب اُنہیں علی الصبح گھر سے اسکول ڈیوٹی پر جاتے ہوئے فائرنگ کرکے شہید کردیا گیا ہے .