کراچی (ٹیک ڈیسک): اوپن اے آئی کو چیٹ جی پی ٹی جیسے آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی سے چیٹ بوٹ کی تیاری کے لیے جانا جاتا ہے، مگر اس کی نئی ایجاد بھی دنگ کر دینے والی ہے۔اس کمپنی نے ایسا انسان نما روبوٹ تیار کیا ہے جو حیران کر دینے والا ہے اور ایلون مسک کی کمپنی ٹیسلا کے تیار کردہ آپٹیمس روبوٹ سے کہیں زیادہ بہتر نظر آتا ہے۔اوپن اے آئی نے اس روبوٹ کو فگر نامی کمپنی کے ساتھ مل کر تیار کیا ہے۔روبوٹ کا نام فگر 1 رکھا گیا ہے اور اس کی ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے جس میں اسے باتیں کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
یہ روبوٹ نئے ویژول لینگوئج ماڈل پرکام کرتا ہے اور اس نئے سسٹم نے اسے کسی سائنس فکشن فلمی روبوٹ جیسا حقیقی بنانا ہے۔
اس ویڈیو میں روبوٹ کو ایک میز کے پیچھے کھڑے دکھایا گیا ہے اور اس کے سامنے میز پر ایک پلیٹ، ایک سیب اور ایک کپ رکھا ہے۔
اس کے سامنے کھڑے فرد کی جانب سے پوچھا جاتا ہے کہ فگر 1 تم اس وقت کیا دیکھ رہے ہو، جس کے چند سیکنڈ بعد وہ روبوٹ حیران کن حد تک انسانوں جیسی آواز میں میز پر موجود چیزوں اور اپنے سامنے کھڑے شخص کی تفصیلات بتاتا ہے۔
جب اس شخص سے روبوٹ سے کہا جاتا ہے کہ اسے کچھ کھانے کو دو، تو فگر 1 کی جانب سے سیب اٹھا کر دیا جاتا ہے۔
اس کے بعد وہ شخص روبوٹ کے سامنے کچرا ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ کیا تم کچرا اٹھاتے ہوئے وضاحت کر سکتے ہو کہ سیب اٹھا کر کیوں دیا۔
اس پر روبوٹ کاغذ کچرا دان میں ڈالتے ہوئے وضاحت کرتا ہے کہ میز پر سیب واحد کھانے والی چیز تھی۔
کمپنی کے مطابق فگر 1 کو اوپن اے آئی کے اسپیچ ٹو اسپیچ ملٹی ماڈل سے تربیت دے گئی ہے تاکہ وہ تصاویر اور تحریر کو سمجھ سکے اور اس کے مطابق بات چیت کر سکے۔
کمپنی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یہ روبوٹ منطقی دلائل دینے، چیزوں کو یاد رکھنے اور اپنی بات کی وضاحت کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔
بیان میں بتایا گیا کہ روبوٹ میں نصب کیمرے اس کے لارج ویژول لینگوئج ماڈل کو ڈیٹا فراہم کرتے ہیں جبکہ اسی ماڈل سے روبوٹ کو رویے سیکھنے میں بھی مدد ملتی ہے۔