کوسٹاریکا (ویب ڈیسک): مگرمچھ کو دور سے دیکھنا ہی بیشتر افراد کو خوفزدہ کر دیتا ہے تو کیا کوئی اس سے گلے ملنے کی ہمت کر سکتا ہے؟یقین کرنا مشکل ہوگا مگر کوسٹا ریکا کے ایک شخص اور مگرمچھ کے درمیان ایسی گہری دوستی قائم ہوئی جو برسوں تک برقرار رہی۔گلبرٹو شیڈن عرف چیٹو نامی شخص اور پوچو نامی مگرمچھ کی دوستی کی کہانی دنگ کر دینے والی ہے۔چیٹو کی پوچو سے ملاقات 1991 میں اس وقت ہوئی جب وہ ایک جگہ سفر کر رہے تھے۔
انہیں یہ مگرمچھ دریائے Parismina کے کنارے پر ملا اور اس کی بائیں آنکھ پر گولی کا زخم تھا جس کے باعث وہ مرنے کے قریب پہنچ گیا تھا۔
دوستوں کے ساتھ ملکر چیٹو مگرمچھ کو ایک کشتی کے ذریعے کوسٹا ریکا کے شہر Siquirres میں واقع اپنے گھر لے گئے۔
وہاں انہوں نے 6 ماہ تک مگرمچھ کی دیکھ بھال کی اور اس دوران کئی بار گلے لگانے اور اس کے ساتھ سونے کی ہمت بھی کی۔
پھر جب وہ مگرمچھ ٹھیک ہوگیا تو چیٹو نے اسے واپس دریا میں چھوڑنے کی کوشش کی مگر اس نے جانے سے انکار کر دیا۔
درحقیقت چیٹو کی محبت نے مگرمچھ کا دل جیت لیا اور دریا میں چھوڑے جانے کے بعد خود چیٹو کا پیچھا کرتا ہوا ان کے گھر پہنچ گیا۔
چیٹو نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ ‘اس مگرمچھ کو دوبارہ زندگی کی جانب لوٹنے کے لیے خوراک کی نہیں بلکہ میری محبت کی ضرورت تھی۔ یہ مگرمچھ چیٹو کے گھر کے باہر رہنے لگا اور پوری زندگی اس شخص کے ساتھ گزار دی جس نے اس کی زندگی بچائی تھی۔
درحقیقت پوچو اس گھر کا ایک رکن ہی بن گیا تھا۔مگرمچھ سے دوستی کے باعث چیٹو کی بیوی انہیں چھوڑ کر چلی گئی جس کے بعد انہوں نے دوسری شادی کی۔
کچھ سال بعد ایک فوٹوگرافر نے چیٹو کو مگرمچھ کے ساتھ نہاتے دیکھا تو اس منفرد دوستی کی کہانی پھیلنا شروع ہوئی اور جولائی 2000 میں ٹی وی پر ان پر ایک پروگرام نشر ہوا۔
اس کے بعد دونوں دوست اسٹار بن گئے اور انہیں دنیا کے مختلف ممالک میں شہرت حاصل ہوئی۔
کوسٹا ریکا کی وزارت ماحولیات کی جانب سے چیٹو کو مگرمچھ کو ساتھ رکھنے کی اجازت دی گئی۔444 کلوگرام وزنی اور 5 میٹر لمبا یہ مگرمچھ ایک ہفتے میں 30 کلوگرام چکن اور مچھلی کھاتا تھا۔
ایک دہائی سے زائد عرصے تک یہ دونوں شہر میں واقع ایک جھیل میں جاکر لوگوں کو اپنی دوستی سے حیران کرتے رہے کیونکہ اس سے قبل کسی انسان کی مگرمچھ سے ایسی دوستی دیکھنے میں نہیں آئی تھی۔
اکتوبر 2011 میں یہ مگرمچھ دنیا سے چل بسا تھا جس کے بعد اس کی انسانوں جیسی آخری رسومات ادا کی گئیں اور پھر بھس بھر کر محفوظ کرلیا گیا۔
اب بھی اس کا جسم ایک میوزیم میں موجود ہے اور چیٹو کی جانب سے ایک اور مگرمچھ سے دوستی کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے مگر خود انہیں بھی یقین نہیں کہ وہ اس سے پوچو جیسا تعلق قائم کر سکیں گے۔