کھٹمنڈو (ویب ڈیسک): نیپال نے دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کی خواہش رکھنے والے کوہ پیماؤں کے لیے ٹریکنگ چپ کا استعمال لازمی قرار دیدیا۔نیپال نے 2024 ماؤنٹ ایورسٹ سیزن شروع ہونے سے پہلے ایک نئی شرط رکھی ہے جس کے مطابق تمام کوہ پیماؤں کو اپنے سفر میں ٹریکنگ چپ کا لازمی استعمال کرنا ہے اور یہ چپ کرائے پر لی جاسکتی ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے نیپال کے محکمہ سیاحت کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ کچھ کمپنیاں ان چپس کا استعمال کررہی تھیں لیکن اب یہ تمام کوہ پیماؤں کیلئے لازم قرار دے دیا گیا ہے۔
یہ چپ ایک یورپین کمپنی کی جانب سے بنائی گئی ہے جسے کوہ پیماؤں کی جیکٹ میں سلائی کیا جاتا ہے۔
ڈائریکٹر کے مطابق اس چپ کی مدد سے کوہ پیماؤں کے ساتھ نا خوشگوار واقعہ پیش آنے کی صورت میں انہیں سرچ اور ریسکیو کرنے میں مدد ملے گی۔
ٹریکنگ چپس گلوبل پوزیشننگ سسٹم (GPS) کا استعمال کرتے ہوئے معلومات کو سیٹلائٹ کے ساتھ شیئر کرتی ہیں، ان چپس کو کرائے پر حاصل کیا جائے گا جس کا کرایہ 10 سے 15 ڈالر ہے جب کہ مہم کے بعد کوہ پیماؤں کو یہ چپ حکومت کو واپس کرنی ہوگی تاکہ اسے دوسرے کوہ پیما کیلئے استعمال میں لایا جاسکے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق دنیا کی سب سے بلند چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرنے میں 2 ماہ کا وقت لگتا ہے اور حکومت سے پرمٹ حاصل کرنے سمیت کھانے پینے، آکسیجن اور دیگر ضروری انتظامات کی مد میں کوہ پیما کا 35 ہزار ڈالر کا خرچ آتا ہے۔