غزہ (ویب ڈیسک): ہفتے کی صبح غزہ سے اسرائیل پر راکٹ حملے کیے گئے جس کے بعد فلسطین اور اسرائیل میں جنگ چھڑ گئی۔امریکی میڈیا کے مطابق حماس کے ملٹری ونگ نے اسرائیل کے خلاف آپریشن الاقصی طوفان کا اعلان کرتے ہوئے آج صبح 5 ہزار راکٹ فائر کیے۔بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطین اور اسرائیل کے درمیان نئی جنگ چھڑ گئی، غزہ سے اسرائیل پر ہزاروں راکٹ حملے ہوئے، غزہ سے راکٹ حملوں کے بعد تل ابیب سمیت پورے اسرائیل میں جنگ کے سائرن گونج اٹھے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق غزہ پر راکٹ حملوں میں کم از کم 6 اسرائیلی مارے گئے جب کہ 200 افراد زخمی ہیں۔اسرائیلی وزارت دفاع کا دعویٰ ہے کہ عسکریت پسند غزہ سے اسرائیلی علاقوں میں گھس آئے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق حماس کے جنگجو غزہ پٹی کے ارد گرد یہودی بستیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں،جنگجوؤں کا دعویٰ ہے کہ سرحدی باڑ کے قریب اسرائیلی بکتر بند پر حملہ کرکے اس میں موجود اسرائیلی اہلکاروں کو ہلاک کیا گیا ہے ۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں اسرائیل میں داخل ہونے والے حماس کے مبینہ جنگجو اسرائیلی شہریوں کو نشانہ بناتے بھی دیکھے جاسکتے ہیں، حماس کا دعویٰ ہے کہ اسرائیل پر پانچ ہزار راکٹ فائر کیے گئے جن کی زد پر کئی اسرائیلی علاقے آئے ہیں۔حماس لیڈر محمد دائف نے اعلان کیا کہ ہم نے یہ کہنے کا فیصلہ کر لیا کہ بس بہت ہو چکا۔
دوسری جانب اسرائیل کے وزیر دفاع نے اضافی فوج طلب کرنے کی منظوری دے دی،غزہ میں اہداف کو نشانہ بنانے کا اعلان بھی کردیا گیا، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی زیرصدارت ملٹری ہیڈ کوارٹرز میں ہنگامی اجلاس جاری ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیل نے2007 میں غزہ پر حماس کےکنٹرول کے بعد سے غزہ کا محاصرہ کر رکھا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق مغربی کنارےمیں جشن کاسماں ہے اور فلسطینی شہریوں کی جانب سے حماس کی کارروائی کا خیر مقدم کیا گیا۔مقبوضہ بیت المقدس،نابلس سمیت متعددعلاقوں میں فلسطینیوں کاسڑکوں پرجشن منایا گیا۔
واضح رہے کہ سال 2023 میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 200سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔