اسلام آباد (ویب ڈیسک): پاکستان تحریک انصاف نے کور کمانڈرز کانفرنس کے اعلامیے پر ردعمل جاری کرتے ہوئے کہا ہےکہ ہم برملا اعلان کرتے ہیں کہ ہمارے پاس کسی بھی آزادانہ انکوائری میں پیش کرنے کے لیے کافی شواہد موجود ہیں، ان ثبوتوں سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ جلاؤ گھیراؤ اور بعض مقامات پر فائرنگ وغیرہ میں ایجنسیوں کے اہلکار ملوث تھے۔گزشتہ روز آئی ایس پی آر نے کور کمانڈرز کانفرنس کا اعلامیہ جاری کیا جس میں کہا گیا کہ 9 مئی کو فوجی تنصیبات پر حملہ کرنیوالوں کا آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت ٹرائل ہوگا۔
تحریک انصاف نے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ پاکستان تحریک انصاف اسپیشل کور کمانڈرز کانفرنس کے اختتام پر جاری اعلامیے کو نہایت اہمیت کا حامل سمجھتی ہے، افواج میں تشدد و انتشار کے ان واقعات میں ایک سوچے سمجھے منصوبے کے کارفرما ہونے کے احساس کو درست سمت میں ایک پیشرفت سمجھتے ہیں۔
پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ بعض سرکاری عمارات، عسکری املاک اور سیکڑوں نہتّے اور پرامن شہری اس انتشار کی زد میں آئے، چیئرمین تحریک انصاف کے 9 مئی کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے رینجرز کے ذریعے اغواکے نتیجے میں پرامن احتجاج ایک فطری نتیجہ تھا، ناقابلِ تردید شواہد دستیاب ہیں کہ پرامن مظاہرین کی صفوں میں ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مسلح انتشار پسند داخل کیے گئے، ان انتشار پسندوں نے ایک جانب جلاؤ گھیراؤ کو ہوا دی تو دوسری جانب پرامن نہتے شہریوں پر گولیاں برسائیں، انتشار پسندوں کی فائرنگ کے نتیجے میں درجنوں معصوم شہری شہید جب کہ سیکڑوں زخمی ہوئے۔
پی ٹی آئی کے بیان میں کہا گیا ہےکہ افراتفری و فساد کی آڑ میں پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی قوت اور افواجِ پاکستان کو مدمقابل لانے کی کوشش کی گئی، فتنہ و انتشار کے اس غیرمعمولی واقعے میں کارفرما عناصر کی نشاندہی کیلئے ہمہ جہت تحقیقات ناگزیر ہیں، سپریم کورٹ کے حکم پر غیرقانونی حراست سے رہائی کے بعد چیئرمین قوم سے اپنے خطاب میں سپریم کورٹ کے ججز پر ایک بااختیار کمیشن کی تشکیل کی تجویز پیش کرچکے ہیں۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ ہم برملا اعلان کرتے ہیں کہ ہمارے پاس کسی بھی آزادانہ تحقیق/انکوائری میں پیش کرنے کے لیے کافی شواہد موجود ہیں، ان ثبوتوں سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ جلاؤ گھیراؤ اور بعض مقامات پر فائرنگ وغیرہ میں ایجنسیوں کے اہلکار ملوث تھے، منصوبہ یہ تھا کہ افراتفری پھیلائی جائے جس کا الزام تحریک انصاف کو دے کر اس کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کا جواز تراشا جاسکے۔
اعلامیے کے مطابق تحریک انصاف قومی معاملات کے حوالے سے سیاسی فریقین کے مابین وسیع تر اتفاقِ رائے کی اہمیت کی بدرجہ اَتم معترف ہے، ہم یہ سمجھتے ہیں کہ کسی بھی سیاسی قوت کی حیثیت و قبولیت کا پیمانہ اسے حاصل عوامی تائید و حمایت ہی ہے ، پاکستان تحریک انصاف ربّ العزت کے اقتدارِ اعلیٰ کے بعد جمہور کو حاکمیت کا حقدار سمجھتی ہے، جمہور اپنے منتخب نمائندوں کے ذریعے قومی فیصلہ و پالیسی سازی کے مجاز ہیں، ماورائے دستور، غیرجمہوری یا غیر نامیاتی (Inorganic) سیاسی گروہوں کے مابین جمہور کی منشاکے خلاف کسی بھی نوعیت کا اتفاق محض غیریقینی کے فروغ اور عدمِ استحکام میں شدت کا باعث بنتا ہے۔