اسلام آباد (ہیلتھ ڈیسک): ذرائع نے کہا ہے کہ رواں سال کی پہلی قومی انسداد پولیو مہم ہدف کے حصول میں ناکام ہو گئی۔تفصیلات کے مطابق پولیو ویکسینیشن سے انکار موذی وائرس کے خاتمے کی راہ میں بڑی رکاوٹ بن گیا ہے، جس کی وجہ سے رواں سال کی پہلی قومی انسداد پولیو مہم ہدف کے حصول میں ناکام ہو گئی۔
اے آر وائی نیوز نے اپنی اسٹوری میں تفصیل بتاتے ہوئے درج ذیل اعداد و شمار کا ذکر کیا.
The nationwide anti-polio campaign, held in three phases in January, ‘failed’ to achieve set targets
Read More: https://t.co/clrhE2nmJe#ARYNews pic.twitter.com/q8j26oFprf
— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) February 6, 2023
ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی انسداد پولیو مہم 2 تا 29 جنوری تین مراحل میں منعقد ہوئی، مہم میں 44.2 فی صد بچوں کی ویکسینیشن کا ہدف مقرر تھا، تاہم قومی پولیو مہم میں 5 لاکھ 52 ہزار 256 بچے ویکسینیشن سے محروم رہ گئے۔
ذرائع کے مطابق پنجاب میں 1 لاکھ 79128 بچے پولیو ویکسینیشن سے محروم رہے، سندھ میں 1 لاکھ 37532 بچوں کی پولیو ویکسینیشن نہ ہو سکی، خیبر پختون خوا میں 1 لاکھ 35557 بچے پولیو ویکسینیشن سے محروم رہے۔
بلوچستان میں 77435 بچوں کی پولیو ویکسینیشن نہ ہو سکی، آزاد کشمیر میں 14309، گلگت بلتستان میں 3586 بچوں کی پولیو ویکسینیشن نہ ہو سکی، جب کہ وفاقی دارالحکومت میں 4709 بچوں کی پولیو ویکسینیشن نہ ہو سکی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض ایریاز میں پولیو مہم نہ ہونے پر 86 ہزار 286 بچے ویکسینیشن سے محروم رہے ہیں۔
مہم میں 4 لاکھ 3559 بچے ویکسینیشن کے لیے دستیاب نہ تھے، پنجاب میں 1 لاکھ 51440 بچے، اور سندھ میں 1 لاکھ 524 بچے پولیو ویکسینیشن کے لیے دستیاب نہیں تھے، جب کہ برف باری والے علاقوں میں 26 ہزار بچے پولیو ویکسینیشن سے محروم رہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی پولیو مہم میں وٹامن اے کی ویکسینیشن کا ہدف بھی حاصل نہ ہو سکا، اور 90 فی صد بچوں کی وٹامن اے ویکسینیشن ہو سکی، پنجاب، آزاد کشمیر میں 92 فی صد بچوں کی، کے پی، اسلام آباد میں 91 فی صد بچوں کی، گلگت بلتستان 88، سندھ 87، بلوچستان میں 83 فی صد بچوں کی وٹامن اے ویکسینیشن ہوئی۔