کراچی (ویب ڈیسک):ترکیہ اور شام میں گزشتہ روز آنے والے تباہ کن سلسلہ وار زلزلوں سے زمین بوس ہوجانے والی عمارتوں کے ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کا عمل شدید سرد موسم کے باوجود جاری ہے۔خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق ترکی اور شام کی سرحد کے قریب شدید زلزلے کے جھٹکوں کے بعد دونوں ممالک میں مرنے والوں کی تصدیق شدہ تعداد 4 ہزار 300 سے تجاوز کرگئی ہے ، سب سے تباہ کن زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 7.8 تھی۔
ترکی اور شام کی سرحد کے قریب شدید زلزلے کے جھٹکوں کے بعد دونوں ممالک میں مرنے والوں کی تصدیق شدہ تعداد 4,300 سے تجاوز کرگئی ہے، جن میں سب سے بڑی شدت 7.8 کی تھی۔
ترکی اور شام کی ڈیزاسٹر ریسپانس ٹیموں نے رپورٹ کیا ہے کہ کئی شہروں میں 5 ہزار 600 سے زیادہ عمارتیں زمین بوس ہو گئی ہیں، جن میں کئی کئی منزلہ اپارٹمنٹ بلاکس بھی شامل ہیں۔
Powerful 7.8 Earthquake in Turkey & Syria😱🥺🙏💐
My Deepest Condolences & sympathy to those who have lost their loved ones 💐💐😮#news #earthquake #syria #turkey #earthquake #earthquakeinturkey #earthquakesyria #earthquakes pic.twitter.com/njzW2KhA0Y
— Surya Kant Singh 🇮🇳 (@Surya_cool0001) February 7, 2023
جنوب مشرقی ترکیہ میں قہر مان مرعش کے شہر میں عینی شاہد زلزلے سے ہونے والی تباہی کو لفظوں میں بیان کرنے سے قاصر ہیں۔
23 سالہ صحافی میلیسا سلمان نے کہا کہ ’ہمیں لگا قیامت آگئی، ایسی صورتحال ہم نے پہلی مرتبہ دیکھی ہے۔
ترکیہ کی ریلیف ایجنسی اے ایف اے ڈی نے بتایا کہ ملک میں زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد 2 ہزار 921 تک پہنچ چکی ہے جس سے ہلاکتوں کی مصدقہ تعداد 4 ہزار 365 ہوگئی ہے۔
ہلاکتوں میں بے تحاشہ اضافے کا خدشہ ہے اور عالمی ادارہ صحت کے اندازے کے مطابق اس بدترین تباہی کے نتیجے میں اموات کی تعداد 20 ہزار ہوسکتی ہے۔
صرف ترکیہ میں زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد 2 ہزار 921 تک پہنچ چکی ہے.غازی انتیپ جہاں شام میں ایک دہائی طویل جنگ سے پناہ کے لیے ترکی آنے والے ہزاروں افراد قیام پذیر تھے، وہاں ریسکیو ورکرز چیختے اور روتے ہوئے ملبے کو ہٹانے میں مصروف تھے کہ یکایک ایک اور عمارت منہدم ہوگئی۔
ابتدائی زلزلہ اتنا شدید تھا کہ اسے گرین لینڈ جتنا دور محسوس کیا گیا اور اس کے اثر نے عالمی ردعمل کو جنم دیا ہے۔
یوکرین سے لے کر نیوزی لینڈ تک درجنوں ممالک نے امداد بھیجنے کا عزم ظاہر کیا ہے تاہم شدید سرد بارش اور مقطہ انجماد نے کارروائیوں کو سست کردیا ہے۔
انتہائی سرد موسم کے باوجود خوف میں جکڑے رہائشیوں نے رات سڑک پر گزاری اور گرمی کے لیے آگ کے الاؤ روشن کیے۔
Osmaniye #Turkey tonight. The rain is pouring. Every time we feel an aftershock they move out into the road because they’re scared the building they’re sheltering by will collapse #TurkeyEarthquake pic.twitter.com/H2FuC41N2w
— Anna Foster (@annaefoster) February 6, 2023
ایک رہائشی نے بتایا کہ میرا جاننے والا ایک خاندان ملبے تلے دبا ہوا ہے، صبح 11 بجے تک میری دوست فون کا جواب دے رہی تھی لیکن اس کے بعد سے کوئی رابطہ نہیں ہوا، وہ بھی ملبے کے نیچے ہے۔
ایک 55 سالہ رہائشی نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم گھر نہیں جاسکتے، ہر کوئی خوفزدہ ہے۔
سب سے زیادہ تباہی غازی انتیپ اور قہر مابین کے درمیان زلزلے کے مرکز پر ہوئیں جہاں پورا شہر ملبے کے ڈھیر میں بدل گیا۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق پیر کا پہلا زلزلہ 20 لاکھ آبادی پر مشتمل قہر مان اور غازی انتیپ شہر کے درمیان مقامی وقت کے مطابق صبح 4 بج کر 17 منٹ پر آیا جس کی گہرائی 18 کلومیٹر تھی۔
ترکیہ میں اب تک 14 ہزار افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ شام کا کہنا ہے کہ وہاں زخمیوں کی تعداد 3 ہزار 411 ہے۔
حکام نے بتایا کہ 3 بڑے ایئرپورٹس بھی زلزلے کے باعث غیر فعال ہوچکے ہیں جس سے انتہائی اہم امداد پہنچانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
جبکہ میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ترکی میںنیوکلیئر پلانٹ کے تباہ ہونے کی بھی اطلاعات ہیں.
Turkey's Nuclear plant is on Fire#Turkey #Syria #Lebanon #Turkish #PrayForTurkey #earthquake #9News pic.twitter.com/xM36V8T7KZ
— 9 News HDᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠ (@9newshdpk) February 7, 2023
شمالی شام کا زیادہ تر زلزلہ زدہ علاقہ پہلے ہی برسوں کی جنگ اور شامی اور روس کی افواج کی فضائی بمباری سے تباہ ہو چکا تھا جس میں گھر، ہسپتال اور کلینکس شامل ہیں۔
تاہم اقوام متحدہ میں شام کے ایلچی بسام صباغ نے بظاہر سرحدی گزرگاہوں کو دوبارہ کھولنے سے انکار کر دیا ہے جس سے باغی گروپوں کے زیر کنٹرول علاقوں تک امداد پہنچ سکے گی۔
شام کی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ قدرتی آفت کے باعث حلب، لطاکیہ، حما اور طرطوس کے صوبوں میں نقصان ہوا ہے۔
اس سانحے سے پہلے ہی شام کے جنگ سے پہلے کے تجارتی مرکز حلب میں عمارتیں اکثر خستہ حال انفراسٹرکچر کی وجہ سے منہدم ہو جاتی ہیں جن کی جنگ کی وجہ سے دیکھ بھال اور مرمت نہ ہوسکی تھی۔
حکام نے احتیاطی طور پر پورے خطے میں قدرتی گیس اور بجلی کی سپلائی منقطع کر دی ہے اور اسکولوں کو بھی دو ہفتوں کے لیے بند کر دیا۔
اس جیل میں شمال مغربی شام میں قائم جیل جہاں زیادہ تر داعش کے ارکان قید ہیں، قیدیوں نے زلزلے کے بعد بغاوت کی اور کم از کم 20 فرار ہوگئے۔
دنیا بھر سے ترکی اور شام کی امداد کے لیے مختلف ممالک اعلانات اور ٹیمیں روانہ کر رہے ہٰیں.
امریکہ، یورپی یونین اور روس سب نے فوری طور پر تعزیت اور مدد کی پیشکش بھیجی۔
NEW: Pres. Biden says he is “deeply saddened by the loss of life and devastation” after earthquake in Turkey and Syria, adds he has directed his team to “provide any and all assistance.” https://t.co/6fsDgWJqD2 pic.twitter.com/gqtzahlpic
— ABC News (@ABC) February 6, 2023
پی آئی اے کی استنبول، دمشق جانے والی پروازوں پر ریلیف سامان کی ترسیل مفت‘
A 51 member Rescue Team has just left for #Turkiye via #PIA flight PK707 from #Lahore along with their 7 tons of special rescue equipment. They will be on ground soon as part of @GovtofPakistan's contributions in rescue efforts. Hearts & prayers to #earthquakeinturkey victims🤲🏻 pic.twitter.com/DzUh7LJYKf
— PIA (@Official_PIA) February 7, 2023
پاکستان کی سرکاری ایئرلائن پی آئی اے کے مطابق حکومت پاکستان کی ہدایات پر ان کا طیارہ 51 رکنی ریسکیو ٹیم کو لے کر آج دوپہر استنبول پہنچے گا۔ترجمان پی آئی اے کے مطابق پی کے 707 پاکستانی ریسکیو ٹیم اور ان کے سات ٹن وزنی خصوصی آلات کو لے کر لاہور سے استنبول روانہ ہوگی۔
جاپان نے امدادی ٹیمیں ترکی روانہ کر دیں.
آسٹریلیا متاثرین کی بحالی کے لیے ایک کروڑ ڈالر دے گا.
#BREAKING: Prime Minister Anthony Albanese has announced that Australia will send $10 million in humanitarian aid to Turkey and Syria after a 7.8 magnitude earthquake struck both nations. #9News
READ MORE: https://t.co/nUmMNTEpss pic.twitter.com/zu3vBBmSiL
— 9News Australia (@9NewsAUS) February 7, 2023