منیلا (ویب ڈیسک): فلپائن کے ریٹیل اسٹور نے اعلان کیا کہ وہ ایک دن کے لیے پیاز کو بطور ’معاوضہ‘ استعمال کرے گا۔ اس طرح لوگوں نے بڑی تعداد میں شریک ہوکر ایک پیاز کے بدلے دی جانے والی اشیا خریدیں۔اس کی وجہ یہ ہے کہ فلپائن میں پیاز کی شدید قلت ہے اور ایک کلوگرام پیاز کی قیمت 2000 روپے سے بھی زائد ہے۔
تاہم فلپائن میں ’جاپان ہوم سینٹر‘ کی ایک شاخ نے اعلان کیا ہے کہ اسے ہر جسامت اور قسم کی پیاز قبول ہے جسے بطور کرنسی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
Can you imagine – we are now living in a world where onions have become currency! 🧅
The Philippines’ Japan Home Centre will be accepting the elusive (and expensive) sibuyas as payment for select in-store items only on Saturday, February 4. https://t.co/zhTKxZiL57 pic.twitter.com/OfX6AldoS4
— Rappler (@rapplerdotcom) February 2, 2023
ایک پیاز سے گاہک منتخب شدہ تین اشیا میں سے کوئی بھی اٹھا سکتا ہے۔ پھر جمع شدہ پیاز ان غریب افراد کو دی جائے گی جو اسے خریدنے کی سکت نہیں رکھتے کیونکہ فلپائن کے بہت سے عام کھانوں میں پیاز ایک لازمی جزو بھی ہے۔
Pay with sibuyas!? Astig 🤩@JapanHomeCentre
Feb. 4, 2023. Part 2/2 pic.twitter.com/b5ITWL85h3
— Jonel ZL (@Jonel_ZL) February 4, 2023
اعلان کے مطابق ہفتہ 4 فروری کو اسٹور نے پیاز کو بطور رقم استعمال کیا اور یہ پیشکش صرف ایک روز کے لیے ہی تھی۔ اس منصوبے کو ’عوامی باورچی خانے کا سودا سلف‘ (کمیونٹی پینٹری) کانام دیا گیا ہے جو کووڈ 19 کے تناظر میں اپریل 2021 میں شروع کی گئی تھی۔
اس میں لوگ کھانے کے کوئی بھی شے رکھ کر اس کے بدلے کھانے کی کوئی بھی شے اٹھاسکتے تھے اور یہ طریقہ بہت مقبول ہوا تھا۔
اس وقت ملک میں زرعی کیفیات اور ذخیرہ گاہوں کی کمی کی وجہ سے پیاز کا بحران پیدا ہوچکا ہے۔ جبکہ سرخ اور پیلی پیاز کی شدید قلت ہے۔