عمرکوٹ – کراچی (ویب ڈیسک): سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر نے ڈیجیٹل مردم شماری کے خلاف عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں عمرکوٹ میں بار کونسل اور میٹ دی پریس اور شہید کمال راہمون کی 37 ویں برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک انتہائی نازک حالت میں گزر رہا ہے۔ ملک کے حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک معاشی اور سیاسی بحرانوں میں ہے۔ اسلام آباد اور لاہور میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ایک تماشے کے سوا کچھ نہیں۔ لوگ بھوک اور مہنگائی سے پریشان ہیں اور وفاقی جماعتیں تماشے لگا کر بیٹھے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی جماعتوں کے پاس عوام کی فلاح و بہبود کا کوئی پروگرام نہیں ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سندھ کے عوام کو اب سمجھنا چاہیےکہ سندھ میں تمام مشکلات کی وجہ جاگیردار طبقہ ہے، جس سے چھٹکارا پانے کے لئے سندھ کے عوام کو اپنا ووٹ کا حق درست استعمال کرنا ہوگا۔
سندھ ترقی پسند پارٹی کے ڈاکٹر قادر مگسی نے مزید کہا کہ ڈیجیٹل مردم شماری سندھ کے خلاف سازش ہے۔ 1954 کے بعد سندھ آنے والے تمام غیر ملکیوں کو ڈی پورٹ کیا جائے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ غیر ملکی آبادکاری کی وجہ سے سندھ پر نہ صرف آبادی کا بڑا دباؤ ہے بلکہ غیر ملکی آبادکاری کی وجہ سے یہاں کا امن و امان بھی مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے۔
سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی نے مزید کہا کہ اس ڈیجیٹل مردم شماری کو فوری طور پر روکا جائے اور سندھ کے تحفظات کو ختم کیا جائے۔
دوسری جانب کراچی پریس کلب کے سامنے سندھ ترقی پسند پارٹی کی جانب سے ڈیجیٹل مردم شماری کے خلاف لگایا گیا احتجاجی کیمپ 13 ویں روز بھی جاری رہا۔
سندھ ترقی پسند پارٹی کے مرکزی رہنما گلزار سومرو، قادر چنا، نثار کیریو اور سینکڑوں کارکنان کیمپ پر نعرے لگا رہے تھے۔ اس موقع پر رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ اس مردم شماری کو کسی صورت قبول نہیں کرے گا۔ اس مردم شماری کے ذریعے سندھ کے حق خودمختاری پر قبضہ کرنے کی سازش کی گئی۔ لیکن سندھ کے عوام اپنی سیاسی جدوجہد سے سندھ دشمن قوتوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ ترقی پسند پارٹی اس وقت تک اپنی جدوجہد جاری رکھے گی جب تک اس سازشی آبادی کو ختم کرکے سندھ کے تحفظات کو ختم نہیں کیا جاتا۔