مٹیاری (نجات نیوز): مٹیاری کے ڈپٹی کمشنر سید جواد مظفر نے ضلع کے شہری اور دیہی علاقوں میں حکومت سندھ کی جانب سے گندم کی رعایتی قیمت پر آٹے کی دستیابی کو یقینی بنانے، کسانوں کو زرعی کھاد سستے داموں فراہم کرنے، فروخت کرنے والے ڈیلرز کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا ہے۔ مہنگی اشیاء اور ذخیرہ اندوزوں پر کارروائی کی ہدایات جاری کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسسٹنٹ کمشنرز اور محکمہ خوراک کے افسران ہر ضرورت مند کو سستے آٹے کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے مشترکہ حکمت عملی بنائیں۔
ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر مٹیاری احسان اللہ کوری نے بتایا کہ حکومت سندھ کے محکمہ خوراک کی جانب سے گزشتہ 4 ماہ کے دوران ضلع میں 10 کلو گرام کے 3 لاکھ 22 ہزار 595 تھیلے عوام کو فراہم کیے گئے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ خوراک کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ محکمہ زراعت، فلور مل اونرز اور فرٹیلائزر ڈیلرز، ڈپٹی کمشنر مٹیاری نے کہا کہ لوگوں کو سستا آٹا نہ ملنے اور کسانوں کی جانب سے یوریا کھاد کی قیمتوں میں اضافے کی شکایات موصول ہوئی ہیں، جس کا سنجیدگی سے نوٹس لیا گیا ہے۔
سستے داموں آٹے کی فراہمی اور کسانوں کو یوریا کھاد مناسب قیمت پر فراہم کرنا انتظامیہ کی ذمہ داری ہے۔متعلقہ افسران کو چاہیے کہ وہ آٹے کی رعایتی قیمت پر تقسیم کو یقینی بنانے کے لیے جامع حکمت عملی بنائیں تاکہ شہروں میں رہنے والی آبادی اور دیہاتوں کو برابری کی بنیاد پر آٹا مل سکتا ہے۔
انہوں نے اسسٹنٹ کمشنرز کو ہدایت کی کہ آٹے کی تقسیم کے دوران پولیس کی نفری تعینات کی جائے تاکہ تقسیم کا عمل خوش اسلوبی سے جاری رہے اور اس دوران امن و امان کا کوئی مسئلہ پیدا نہ ہو۔ ڈپٹی کمشنر مٹیاری نے اجلاس میں کھاد کمپنیوں کے نمائندوں کی عدم شرکت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں آئندہ اجلاس میں بلانے کی ہدایات دیں۔
اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ٹو سید جنید شاہ، ڈپٹی ڈائریکٹر انفارمیشن محمد صابر کاکا، ایڈیشنل ڈائریکٹر زراعت ضمیر علی سرہیو، اسسٹنٹ کمشنر مٹیاری عدیل احمد سوہو، اسسٹنٹ کمشنر ہالا ڈاکٹر مظہر علی، ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت اسد اللہ کاکا، ڈپٹی ڈائریکٹر سلیم سلیم اور دیگر نے شرکت کی۔ راجپوت اور دیگر افسران نے شرکت کی۔