اسلام آباد (ویب ڈیسک): فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین عاصم احمد نے قائمہ کمیٹی کو نئے ٹیکسز سے متعلق تفصیلی طور پر آگاہ کردیا۔سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا جس میں چیئرمین ایف بی آر نے کمیٹی کو بتایا کہ تمام درآمدی لگژری اشیا پر 25 فیصد ٹیکس لگایا جارہا ہے جن میں درآمدی گاڑیاں، میک اپ کاسامان اور کاسمیٹکس شامل ہیں۔
چیئرمین ایف بی آر کے مطابق امپورٹڈ واٹر، ہوم ایمپلائنسز، کراکری، فٹ ویئر، درآمدی فرنیچر، چاکلیٹ، پرفیوم، کارن فلیکس اور باتھ روم کے درآمدی سامان پربھی 25 فیصد ٹیکس لگے گا۔
انہوں نے کہا کہ پہلے لگژری درآمدی اشیا پرجی ایس ٹی کی شرح 17 فیصد تھی جب کہ 300 سے 500 ڈالرکے موبائل فون پر ٹیکس17 سے بڑھاکر 18 فیصد کردیا ہے جب کہ 500 ڈالر سے زائد مالیت کے موبائل فون پر ٹیکس 17 سے بڑھا کر 25 فیصد کیا ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے مزید کہا کہ حکومت کوکابینہ سے منظوری کے بعد ٹیکس میں ردوبدل کا اختیار ہے، ضمنی بجٹ کے ذریعے 170 ارب روپے کے ٹیکس لگائے گئے ہیں اور 30 جون تک کا خسارہ پورا کرنے کےلیے اضافی ٹیکس لگائے گئے، یہ رقم ساڑھے چار ماہ میں اکٹھا کرنا ہے۔