(ویبڈٰیسک): کراچی: سندھ ہائیکورٹ میں کے الیکٹرک نے لوڈشیڈنگ کے خاتمے سے متعلق درخواست پر اپنے جواب میں کہا ہےکہ 2029 اور 2030 تک 95 فیصد فیڈرز پر لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی۔
سندھ ہائیکورٹ میں گرمی میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خاتمے سے متعلق جماعت اسلامی کی درخواست پر سماعت ہوئی جس میں کے الیکٹرک کی جانب سے جواب عدالت میں جمع کرایا گیا۔
کے الیکٹرک نے اپنے جواب میں درخواست گزار کی جانب سے لوڈ شیڈنگ کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں ہمارے 70 فیصد فیڈرز لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ ہیں، 30 فیصد فیڈرز پرچوری اورکنڈے کےخلاف کارروائی میں بجلی کی فراہمی متاثر ہوسکتی ہے۔
کے الیکٹرک نے عدالت کو بتایا کہ ہیٹ ویو میں45 ڈگری والےعلاقوں میں دن ڈیڑھ سے شام ساڑھے 4 بجےتک لوڈ شیڈنگ نہیں کی، بجلی کی پیداوار بڑھانے کے لیے منصوبہ نیپرا کے حوالے کردیا گیا ہے، اس منصوبے کے تحت 2029 اور 2030 تک 95 فیصد فیڈرز پر لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی۔
کے الیکٹرک نے اپنے جواب میں مزید کہا کہ اگر کہیں تکنیکی خرابی سے بجلی جاتی ہے تو وہ لوڈ شیڈنگ کے زمرے میں نہیں آتا، بجلی چوری اور غیرقانونی تعمیرات والوں کے خلاف دیگرکارروائی کررہے ہیں۔
دوران سماعت جماعت اسلامی نے استدعا کی کہ کے الیکٹرک کو ہیٹ ویو میں بلا تعطل بجلی دینے کی ہدایت کی جائے۔
بعد ازاں عدالت نے کے الیکٹرک کے جواب پر دلائل طلب کرتے وئے سماعت 21 اگست تک ملتوی کردی۔