کراچی (شوبز ڈیسک): پاکستان کے مایہ ناز اداکار، ہدایتکار اور پروڈیوسر قیصر نظامانی نے انکشاف کیا ہے کہ ایک مرتبہ گھر میں کام کرنے والی خاتون ان کے چھوٹے بیٹے کو اغوا کرکے لے گئی تھی۔حال ہی میں قیصر نظامانی اداکارہ ثانیہ سعید کے ہمراہ نجی ٹی وی کے پروگرام میں شریک ہوئے جس میں انہوں نے پاکستان شوبز انڈسٹری سمیت اپنی نجی زندگی کے حوالے سے بھی بات چیت کی۔دوران شو قیصر نظامانی نے بتایا کہ ان کے گھر کام کاج کے لیے کوئی بھی خاتون نہیں ہیں اور اپنے گھر کا سارا کام وہ سب خود کرتے ہیں۔
سینئر اداکار نے کہا کہ ‘ہم اپنے گھر کی صفائی بھی خود کرتے ہیں، کھانا بھی خود پکاتے ہیں، کپڑے بھی خود ہی دھوتے ہیں لیکن برتن دھونے کے لیے کبھی کبھی مدد لے لیتے ہیں’۔
قیصر نظامانی نے کام والی نہ رکھنے کی وجہ بتائی اور کہا ‘ہم جب کمرشل ایریا میں اپارٹمنٹ میں رہائش پذیر تھے تو ایک ہیلپر آتی تھی جو میرے چھوٹے بیٹے زورین کو اغوا کرکے لے گئی تھی، اس وقت اس کی عمر 8 ماہ یا ایک سال تھی’۔
اداکار نے کہا ‘میرا بیٹا کافی خوبصورت تھا، اس کی آنکھیں نیلی بالکل اپنی ماں جیسی تھیں تو پھر پڑوسیوں نے ہمیں بتایا کہ آپ کا بچہ نیچے سیڑھیوں کے پاس ہے، ہم نے نہ آؤ دیکھا نہ تاؤ، ہم بھاگتے ہوئے نیچے گئے، ہم نے دیکھا تو بیٹا نیچے پڑا ہوا تھا، بعد میں باہر مکینک وغیرہ تھے انہوں نے جب دیکھا یہ بیٹا قیصر بھائی کا ہے اور عورت لے جارہی ہے تو انہوں نے اس سے پوچھ گچھ کی جس کے بعد وہ زورین کو وہیں چھوڑ کر چلی گئی’۔
انہوں نے کہا کہ ‘وہ دن ہے اور آج کا دن ہے، ہم نے گھر میں کام والی رکھنے کا رسک نہیں لیا’۔
قیصر نظامانی نے کہا کہ ’میں نے فضیلہ کو کہا تھا کہ اگر یہ چلا جاتا تو تم ہر سگنل پر اسے تلاش کرتیں‘۔
اداکار نے والدین کے لیے کہا کہ یہ والدین کے لیے لازمی ہے کہ مہربانی کرکے اپنے گھروں میں خود کام کریں یا انہیں اپنے گھروں میں رکھیں جن کے باپ دادا کو آپ جانتے ہوں، یہ نہیں کہ کسی اور علاقے سے کوئی شخص آیا ہے اور آپ ان کی زبان پر بھروسہ کرلیں، اچھے لوگ بھی ہوتے ہیں لیکن احتیاط کرنی چاہیے۔