(ویب ڈیسک): انڈین پریمیئر لیگ( آئی پی ایل) کی ٹیم لکھنؤ سپر جائنٹس کے مینٹور گوتم گمبھیر نے اسٹیڈیم میں میچ کے دوران رائل چیلنجرز بنگلور کے کھلاڑی ویرات کوہلی سے جھگڑے پر بلآخر خاموشی توڑ دی۔
یکم مئی کو میچ کے دوران لکھنؤ سپر جائنٹس کے افغان کرکٹر نوین الحق اور گوتم گمبھیر کی ویرات کوہلی سے شدید تلخ کلامی ہوگئی تھی جس کے بعد ساتھی کھلاڑیوں کو بیچ بچاؤ کروانا پڑا۔
معاملہ کیا ہوا؟
میچ میں لکھنؤ کے بیٹر نوین الحق اور بنگلور کے فیلڈر ویرات کوہلی کے درمیان لفظی جنگ شروع ہوئی تھی تاہم امپائر اور ساتھی بیٹر بیچ میں آگئے، یہ لفظی جنگ یہاں ختم نہیں ہوئی۔
اس میچ میں جیسے ہی رائل چیلنجرز بنگلور نے لکھنؤ کو شکست دی تو میچ کے آخر میں دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں کے آپس میں ہاتھ ملانے کے دوران نوین الحق اور ویرات کوہلی کے درمیان ایک بار پھر تلخ کلامی دیکھنے کو ملی۔
آئی پی ایل: افغان کرکٹر اور گمبھیر کی کوہلی سے تلخ کلامی،کھلاڑیوں نے بیچ بچاؤ کروایا
یہاں بھی بات ختم نہیں ہوئی، نوین الحق کے بعد لکھنؤ سپر جائنٹس کے مینٹور اور سابق بھارتی کرکٹر گوتم گمبھیر بھی ویرات کوہلی سے الجھ بیٹھے۔
میچ ختم ہونے کے بعد لکھنؤ سپر جائنٹس کے بیٹر کائل میئرز کوہلی سے گفتگو کررہے تھے کہ گمبھیر نے اچانک انہیں پیچھے کھینچا اور کوہلی سے بات کرنے سے روک دیا۔
ایسے میں بظاہر کوہلی کی جانب سے جملے کسے گئے تو گوتم گمبھیر بھی غصے میں آگئے اور ویرات کوہلی سے تلخ کلامی کرنے لگے تاہم دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں نے بیچ بچاؤ کروایا۔
گوتم گمبھیر کا بیان:
اب آئی پی ایل ختم ہونے کے کئی روز بعد ایک پروگرام میں گمبھیر نے اس معاملے پر بات چیت کی۔
کوہلی اور گمبھیر کا جھگڑا: گواسکر نے دونوں پر پابندی لگانے کا مطالبہ کردیا
میچ میں تلخ کلامی، کوہلی اور گوتم گمبھیر پر کتنا جرمانہ عائد ہوا؟
گمبھیر اور نوین سے تلخ کلامی کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد کوہلی کی ‘انسٹا اسٹوری’ وائرل
گوتم گمبھیر نے کہا ‘میرا نہیں خیال اس معاملے پر میری طرف سے کسی وضاحت کی ضرورت ہے، ماضی میں بھی کئی کرکٹرز سے میری گراؤنڈ میں لڑائی ہوئی لیکن میں نے ہمیشہ اس جھگڑے کو فیلڈ تک محدود رکھا، دو لوگوں کے درمیان ہونے والی تلخ کلامی کو صرف گراؤنڈ تک محدود رہنا چاہیے، بہت سے لوگوں نے کہا یہ ٹی آر پی کے لیے تھا لیکن ایسا ہرگز نہیں تھا’۔
انہوں نے کہا ‘کچھ لوگوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ انٹرویوز کے لیے جان بوجھ کر کیاگیا، جو کہ غلط تھا، اگر فیلڈ کے باہر ایسا واقعہ پیش آتا تو وہ جھگڑے میں شمار ہوتا، اس وقت کی لڑائی اپنی اپنی ٹیم کو جتوانے کے لیے تھی اور یہ حق تھا’۔
کوہلی اور نوین کے جھگڑے میں گمبیھر نے نوین الحق کی طرفداری کیوں کی؟
اس سوال کے جواب میں گوتم گمبھیر نے کہا ‘میں یہ کہوں گا کہ اس وقت میں نے اس کی سائیڈ لی جو حق پر تھا، مجھے محسوس ہوا کہ نوین نے اس وقت کچھ غلط نہیں کیا تھا، اسی لیے یہ میرا فرض تھا کہ اس کے ساتھ کھڑا رہوں، یہ میں اپنی آخری سانس تک کروں گا، وہاں نوین کی جگہ کوئی اور ہوتا تب بھی میں یہی کرتا’۔
سابق کرکٹر نے کہا ‘میں ان لوگوں میں سے نہیں جو یہ کہے کہ یہ کرکٹر ہمارا ہے اور یہ تمہارا، میں ہمیشہ سچ کا ساتھ دیتا ہوں اور دیتا رہوں گا’۔
گمبھیر اور کوہلی پر جرمانہ:
میچ آفیشلز کی جانب سے ویرات کوہلی اور گوتم گمبھیر پر میچ فیس کا 100 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا تھا جو آئی پی ایل کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر کیا گیا۔
آئی پی ایل کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق گمبھیر نے آئی پی ایل کوڈ آف کنڈکٹ کے آرٹیکل 2.21 کے تحت لیول 2 کے جرم کا اعتراف کیا ہے، اس کے علاوہ ویرات کوہلی نے بھی اعتراف کیا اور جرمانہ قبول کرلیا۔