کراچی (ہیلتھ ڈیسک): پھولوں اور پودوں سے بھرا گھر کسی بھی عام جگہ کے حسن میں اضافہ کردیتا ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ باغبانی ان چند مشاغل میں سے ایک ہے جو صحت کے لئے سب سے زیادہ مفید ہیں۔ہم میں سے بہت سے لوگ سبز جگہ میں رہنے اور کام کرنے سے لطف اندوز ہوتے ہیں، اگر ہمارے آس پاس درخت ، پودے ، پھول، گھاس ہوں تو ہمارا مزاج بھی بہتر رہتا ہے۔تاہم اگر ہم صحت کی بات کریں تو طبی ویب سائٹ ہیلتھ لائن کی رپورٹ کے مطابق باغبانی آپ کے مدافعتی نظام کو مضبوط بناتی ہے، اور آپ کے دماغ کو تیز طرار بناتی ہے۔جرنل آف فزیولوجیکل انتھروپولوجی میں شائع ہونے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا کہ گھر یادفتر میں موجود پودے آپ کو زیادہ آرام دہ اور پرسکون رہنے کا احساس دلاتے ہیں۔
تحقیق میں دو گروپ کو دو مختلف کام دیے گئے، ایک گروپ کو گھر میں موجود پودوں میں موجود مٹی کو نکال کر دوبارہ ڈالنے کا ٹاسک دیا گیا جبکہ دوسرے گروپ کو کمپیوٹر سے متعلق ٹاسک دیا گیا، ہر ٹاسک کے بعد لوگوں کے دل اور بلڈ پریشر سمیت تناؤ کا جائزہ لیا گیا۔
تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوا کہ گھر کے اندر باغبانی کرنے سے تناؤ میں کمی آئی جبکہ کمپیوٹر ٹاسک کرنے والے افراد کے دل کی دھڑکن اور بلڈ پریشر میں اضافہ ہوا، حالانکہ مطالعے میں حصہ لینے والے نوجوان افراد کمپیوٹر کے کام سے اچھی طرح واقف تھے۔
محققین نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ پودوں کے ساتھ کام کرنے سے جسمانی اور نفسیاتی تناؤ کو کم کیا جا سکتا ہے۔جن لوگوں میں دماغی بیماری کی علامات ظاہر ہوتی ہیں ان کے لیے باغبانی مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔
محققین کا ماننا ہے کہ ڈپریشن، اضطراب اور ڈیمنشیا کے مریضوں کے لیے باغبانی کی تھراپی انتہائی فائدہ مند ہے۔یہ ایک دلچسپ حقیقت ہے کہ پودے ہمارے ذہنی تناؤ کو ختم کرنے میں مدد دے سکتے ہیں۔
اسی چیز نے ناسا کو ایک تجربہ کرنے پر قائل کرلیا، اس تجربے سے یہ ثابت ہوا کہ باغبانی خلا بازوں کو زمین سے بہت دور ، ایک سخت ماحول میں ذہنی طور پر چست اور خوش رکھ سکتی ہے۔ان کی تحقیق سے پتہ چلا کہ پودے لگانا اور بیج بونا انسان کے موڈ کو بہتر بناتا ہے اور ذہنی دبائو کو کم کرتا ہے۔
متعدد مطالعات سے معلوم ہوا ہے کہ دفتر میں پودے رکھنے سے پیداواری اور تخلیقی صلاحیتوں میں اضافہ ہوا ہے۔1996 میں کی گئی ایک تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوا کہ کام کی جگہ پر طلبا نے 12 فیصد تیزی سے کام کیا اور کم دباؤ کا سامنا کرنا پڑا۔
پودے ہوا کے معیار میں بہتری کا بھی سبب بن سکتے ہیں اس کے علاوہ پودے ہوا کی آلودگی کو بھی ختم کرنے میں مدد دے سکتے ہیں۔اگر آپ پودے خریدنے کا سوچ رہے ہیں تو ایسے پودے ضرور خریدیں جو ہوا کا معیار بہتر کرنے میں بھی مدد دے سکے۔مثال کے طور پر اریکا، لیڈی، ڈوافگ ڈیٹ اوربامبو پالم کے علاوہ بوسٹن فرن، ربڑ ٹری، اسپائڈر پلانٹ خرید سکتے ہیں۔
باغبانی کرنے کے دوران پودوں کی صفائی، کھدائی، کاٹنا اور چھانٹنا اور سبزی کی کاشت کرنا مزاج میں بہتر لاسکتاہے۔گھر کے باغیچے کو سنوارنے اور پودوں کی دیکھ بھال کے لیے 30 منٹ کا وقت بھی انسان کے مزاج میں بہتر کے لیے فائدہ مند ہے۔
باغبانی کرنے سے انسان میں احساس ذمہ داری کا جذبہ پیدا ہوتا ہے، گھر میں لگے پھول اور پودوں کی دیکھ بھال، انہیں باقاعدگی سے پانی دینے سے گھر کے دیگر افراد میں بھی احساس ذمہ داری کا جذبہ پیدا کرتا ہے۔
اس سے صرف بڑے ہی نہیں بلکہ بچے بھی سبق سیکھ سکتے ہیں، بچوں میں دیکھ بھال کرنے اور پودوں کی حفاظت کرنے کا جذبہ پیدا ہوگا۔