لاڑکانہ (ویب ڈیسک): سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے مرکزی صدر سید زین شاہ نے کہا ہے کہ ملکی نظام قرضوں پر چلے گا تو حالات خراب ہوتے رہیں گے جب کہ زراعت اور صنعتوں سے ملک ترقی کرتا ہے لیکن ہماری حکومت نے ترقیاتی منصوبوں پر کام نہیں کیا۔ لاڑکانہ شہر کے ولید محل میں پارٹی رہنمائوں روشن کلہوڑو اور محمود بھٹو کی جانب سے منعقدہ عید میٹنگ پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے سید زین شاہ کا مزید کہنا تھا کہ سندھ میں 400 کے قریب فیکٹریاں بند ہو چکی ہیں جس کی وجہ سے آئندہ 5 سال میں ممکن نظر نہیں آتا کہ ملک کی معیشت بہتر ہو گی۔ہم دنیا میں رسوا ہو رہے ہیں جس کی وجہ سے بہتری نظر نہیں آ رہی حکمرانی عوام کی رائے کے مطابق ہونی چاہیے، پسند و ناپسند کی حکومت آنے سے کبھی بہتری کی امید نہیں رکھی جا سکتی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سیاسی نظام انتخابات کے عمل کو بہتر نہیں ہونے دیتا، پہلے سے طے شدہ اور من پسند لوگوں کو حکومت میں لانا بہت بڑی غلطی ہے، اتنے وسائل ہونے کے باوجود پاکستان پیچھے کیوں ہے؟
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایس یو پی رہنما روشن بھرو نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ ناانصافی، ظلم اور جبر کے خلاف آواز اٹھائی ہے، جس کا درس دیا گیا ہے۔سندھ کی تعلیم، صحت اور دیگر وسائل بیچ دیے گئے، زرداری نے 15 سال این آر او کے تحت حکومت کی، جو کہ افسوسناک ہے۔70% لوگ ووٹ ڈالنا ضروری نہیں سمجھتے، وہ جانتے ہیں کہ ہر بار الیکشن دھاندلی سے جیتا جاتا ہے۔اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ جو قوم اپنے فیصلے خود نہیں کرتی اس کی تقدیر نہیں بدل سکتی.
انہوں نے کہا کہ سید زین شاہ نے سندھ کے مظلوم عوام کے لیے 33 دن کا لانگ مارچ کیا اور وہ ظالمانہ نظام کے خلاف ڈٹے رہے۔
اس موقع پر جے ڈی اے رہنما اویس علی عباسی، روشن کلہوڑو، محمود بھٹو، امیر علی تھیبو، رمضان برڑو اور دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔
پارٹی کے مرکزی رہنما سید زین شاہ کا ایس یو پی کے رہنما روشن کلہوڑو، محمود بھٹو اور دیگر نے شاندار استقبال کیا اور اُنہیںاجرک پہنائی۔