کراچی (ویب ڈیسک): کپاس کی فصل تیار ہوکر مارکیٹ میں آگئی تاہم حکومت کے مقررہ نرخ سے کم قیمت ملنے پر کاشت کار پریشان ہیں۔بہاولنگر کپاس کی پیداوار کے لحاظ سے نمایاں مقام رکھتا ہے، ضلع بہاولنگر میں اس دفعہ دس لاکھ ایکڑ سے زائد رقبے پر کپاس کی فصل کاشت کی گئی ہے جو کہ اب تیار ہو کر مارکیٹ میں پہنچ چکی ہے۔مہنگی کھادیں، مہنگے اسپرے، بیج اور مہنگی پیٹرولیم مصنوعات کے استعمال کے بعد تیار ہونے والی فصل کو مارکیٹ میں مناسب ریٹ نہیں مل رہے، جس کی وجہ سے کسان شدید مشکلات کا شکار ہیں۔
کپاس کی فصل کسانوں کے لیے وائٹ گولڈ سمجھی جاتی ہے، کسان اپنے سال بھر کے خرچے کپاس کی فصل سے ہی پورے کرتے ہیں، تاہم حکومت نے اس دفعہ کپاس کا ریٹ 8500 روپے مقرر کیا ہے مگر مارکیٹ میں کوئی بیوپاری یا آڑھتی حکومت کے مقرر کردہ ریٹ پر کپاس خریدنے کو تیار نہیں ہے۔
بہاولنگر کے علاوہ راجن پور اور نواب شاہ سمیت مختلف علاقوں میں بھی کپاس کے کاشت کار پریشان ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ مہنگی کھاد، بیج اور زرعی ادویات نے خرچ بڑھا دیا ہے، مناسب قیمت سے کم پر بیچ دیں تو اگلی فصل کیسے تیار کریں گے؟
کسانوں نے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر روئی کی قیمتوں میں اضافہ کیا جائے۔