کراچی (ٹیک ڈیسک):ِ واٹس ایپ نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی پر مبنی اسٹیکرز کے نئے فیچر کی آزمائش شروع کردی ہے۔واٹس ایپ آئے روز اپنی ایپلی کیشن میں نئے فیچرز کا اضافہ کرتا رہتا ہے، قبل ازیں واٹس ایپ نے ایک ہی ایپ پر واٹس ایپ کے متعدد اکاؤنٹس چلانے کی آزمائش شروع کی تھی، اس فیچر کے ذریعے صارفین ایک ہی فون میں کئی واٹس ایپ اکاؤنٹس پر لاگ ان ہو سکیں گے۔
تاہم اب واٹس ایپ نے نئے فیچر کا اضافہ کیا ہے، جس کے تحت مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کی مدد سے صارفین اپنی پسند کے مطابق اسٹیکرز تیار کر سکیں گے یعنی آپ جو اسٹیکر آپ چاہتے ہیں اس کو تحریری طور پر بیان کرنا ہوگا اور پھر اسی کے مطابق اے آئی اسٹیکر تیار ہوسکے گا۔
واٹس ایپ کی ویب بیٹا انفو کی رپورٹ کے مطابق یہ فیچر ابھی آزمائشی مرحلے میں جو صرف چند اینڈرائیڈ ڈیوائسز کے لیے واٹس ایپ بیٹا (beta) ورژن کے صارفین کے لیے محدود ہے۔
یہ واضح نہیں ہے کہ واٹس ایپ نے اس فیچر کے لیے کون سے اے آئی ماڈل کا انتخاب کیا ہے، کیونکہ ویب بیٹا انفو کی رپورٹ میں صرف یہ بتایا گیا ہے کہ اسٹیکرز کی تیار کے لیے میٹا کی جانب سے پیش کردہ محفوظ ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے۔یہ فیچر مختلف اے آئی ماڈلز جیسے مڈ جرنی یا ڈیل ای سے ملتا جلتا نظر آتا ہے جس میں تحریر لکھ کر تصاویر تیار کی جاتی ہیں۔
واٹس ایپ نے اس نئے فیچر کا اسکرین شاٹ شئیر کیا ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اسٹیکر بورڈ کھلتے ہی create کے نام سے نیا آپشن نظر آئے گا۔اس آپشن کو کلک کرتے ہی ڈسکرپشن باکس اوپن ہوگا جس کے تحت صارفین ایسی پرسنلائزڈ تصاویر تیار کر سکیں گے جن کو دوستوں یا گروپس میں اسٹیکر کے طور پر شیئر کیا جا سکے گا۔
اس فیچر کو استعمال کرنے کے لیے کسی کو ڈیزائن یا آرٹ کا ماہر ہونا لازمی نہیں ہے، اگر آپ کو اسٹیکر تیار کرنا چاہتے ہیں تو اس کی تفصیل لکھ کر درج کریں جس کے بعد اس کا اینیمیٹڈ اے آئی ورژن تیار ہوسکے گا۔
اے آئی کی مدد سے اسٹیکرز تیار کرنے کے فیچر کا اعلان کرنے کے بعد تشویش ظاہر کی جارہی ہے کہ واٹس ایپ پر کس طرح کی تصاویر اور اسٹیکرز تیار اور شئیر کیے جاسکتے ہیں کیونکہ ماضی میں واٹس ایپ نے وائرل اور گمراہ کن پیغامات اور تصاویر کے علاوہ کووڈ 19 کے دوران جھوٹی خبروں اور پیغامات کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے کارروائی شروع کی تھی اور اس حوالے سے کمپنی کی جانب سے اقدامات بھی کیے گئے تھے۔
تاہم ویب انفو کی رپورٹ کے مطابق اے آئی سے تیار کردہ ان اسٹیکرز کے بارے میں یہ جاننا آسان ہوگا کہ انہیں آرٹیفیشل انٹیلی جنس ٹیکنالوجی سے تیار کیا گیا ہے۔ان اسٹیکرز میں اے آئی کا واٹر مارک موجود ہوگا تاکہ صارفین کو معلوم ہوسکے کہ انہیں اے آئی ماڈل سے تیار کیا گیا ہے۔
یہ فیچر ابھی آزمائشی مرحلے میں ہے اور صرف محدود صارفین کے لیے دستیاب ہے اور آئندہ چند ہفتوں میں اس فیچر کا تمام صارفین کے لیے متعارف کروایا جائے گا۔