(ویب ڈیسک ): بلوچستان میں مھنگائی کا جن بے قابو ہو گیا، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد آٹے اور چینی کی قیمتوں کو بھی پر لگ گئے، فی کلو چینی 190جبکہ ایک کلو آٹا 180سے 200 روپے میں فروخت کیا جا رہا ہے۔
اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں اضافے کے بعد بلوچستان کے ہرنائی، زیارت، شیرانی، کیچ، کوہلو، خضدار اور خاران سمیت دیگر اضلاع میں فی کلو چینی 200 روپے تک پہنچ گئی ہے جبکہ آٹا 180 سے 200 روپے میں فروخت ہونے لگا تاہم حکومت قیمتوں پر کنٹرول کرنے میں ناکام ہو گئی ہے۔
مقامی تاجروں کا کہنا ہے کہ چینی کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کی بڑی وجہ چینی کی ہمسایہ ملک اسمگلنگ ہے اگر اس پر قابو نہیں پایا گیا تو چینی کی قیمتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔