اسلام آباد (ویب ڈیسک): نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے الیکٹرک کے لائسنس کی تجدید کی درخواست پر سماعت مکمل کرلی۔چیئرمین نیپرا وسیم مختار کی زیر صدارت میں کے الیکٹرک کے ڈسٹری بیوشن لائسنس کی تجدید کے لیے سماعت ہوئی جس میں نیپرا حکام نے کہا کہ کے الیکٹرک کا 20 سال کا لائسنس ختم ہو چکا ہے، کے الیکٹرک کو ڈسٹری بیوشن کا 6 ماہ کا عبوری لائسنس دیا گیا تھا عبوری لائسنس بھی جنوری میں ختم ہو جائے گا۔
نیپرا حکام نے کہا کہ اسٹیک ہولڈرز سے کے الیکٹرک لائسنس تجدید پر تجاویز طلب کی گئی تھیں، زیادہ تر تجاویز کے الیکٹرک ڈسٹری بیوشن لائسنس کی تجدید کے خلاف آئی ہیں۔
دوران سماعت کے الیکٹرک حکام نے دعویٰ کیا کہ 20 سال میں نجکاری کے بعد 474 ارب روپے کی سرمایہ کاری کر چکے، یہ رقم بجلی تقسیم ترسیل اور دیگر شعبوں میں لگائی گئی۔
سماعت کے دوران جماعت اسلامی کراچی کے رہنما عمران شاہد نے کہا کہ اتھارٹی کے الیکٹرک کا ساتھ نہ دے، کے الیکٹرک بدترین لوڈ شیڈنگ کرتا ہے، کے الیکٹرک کا سوئی سدرن سے گیس کا کوئی معاہدہ نہیں ہے، کے الیکٹرک کا وفاق سے بجلی کے حصول کا بھی کوئی معاہدہ نہیں ، نیپرا کےالیکٹرک کو مزید نوازنا بند کرے۔
نیپرا نے کےالیکڑک کے لائسنس کی تجدید کی درخواست پر سماعت مکمل کرلی جس کا فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔
واضح رہےکہ کے الیکٹرک کے لائسنس کی 20 سالہ مدت جولائی2023 میں ختم ہوگئی تھی، نیپرا نے کے الیکٹرک کے لائسنس میں 6 ماہ کی عبوری توسیع دے رکھی ہے۔