(ویب ڈیسک): جاپان 7.4 کی شدت کے زلزلے سے لرز اٹھا، سونامی کی وارننگ جاری کر دی گئی ہے، تاہم فوری طور پر کسی جانی یا مالی نقصان کو رپورٹ نہیں کیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق محکمہ موسمیات جاپان نے بتایا کہ زلزلہ رپورٹ کیے جانے کے 10 منٹ بعد مقامی وقت کے مطابق شام 4 بج کر 21 منٹ پر 1.2 میٹر تک اونچی لہریں ایشیکاوا پریفیکچر میں واجیما بندرگاہ سے ٹکرائیں۔
ڈان نیوز کے مطابق غیر ملکی خبر ایجنسی نے جاپانی میڈیا کے حوالے سے بتایا کہ شہریوں کو ساحلی علاقوں سے دور رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
جاپانی سرکاری نشریاتی ادارے این ایچ کے نے رپورٹ کیا کہ ہوکوریکو الیکٹرک پاور نے کہا کہ وہ اپنے جوہری پاور پلانٹس میں کسی بھی ممکنہ بے ضابطگی کی جانچ کر رہا ہے۔
مزید کہا کہ تمام رہائشیوں کو لازمی طور پر محفوظ مقامات پر منتقل کیا جانا چاہیے۔
رائٹرز کے مطابق جنوبی کوریا کے محکمہ موسمیات نے کہا کہ جاپان میں زلزلے کے بعد کوریا کے مشرقی ساحل پر واقع گینگون صوبے کے کچھ حصوں میں سمندر کی سطح بلند ہو سکتی ہے۔
جاپانی وزیراعظم فومیو کشیدا نے کہا کہ حکام نقصان کا اندازہ لگا رہے ہیں، مزید کہا کہ رہائشیوں کو زلزلے کے مزید جھٹکوں کے لیے تیار رہنے کی ضرورت ہے۔
اے ایف پی کی رپورٹکے مطابق وسطی جاپان میں بڑے زلزلوں کے ایک سلسلے کے مرکز کے ارد گرد تقریباً 33 ہزار 500 افراد بجلی سے محروم ہیں، متاثرہ علاقوں میں ٹویاما، اشیکاوا اور نیگاتا پریفیکچرز شامل ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق مارچ 2011 میں شمال مشرقی جاپان کے قریب 9 کی شدت کے زیر سمندر زلزلے نے سونامی کو جنم دیا تھا، جس سے تقریباً 18 ہزار 500 افراد ہلاک یا لاپتا ہو گئے تھے۔
2011 کے سونامی نے فوکوشیما نیوکلیئر پلانٹ کے تین ری ایکٹرز کو بھی تباہ ہو گئے تھے، جس کی وجہ سے جاپان کی جنگ کے بعد کی بدترین تباہی اور چرنوبل کے بعد سب سے سنگین جوہری حادثہ ہوا تھا